۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
حجت الاسلام والمسلمین مهدی سلیمانی اردهالی

حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین سلیمانی اردہالی نے کہا : آج کے دور میں صہیونیوں کو خوف ہے کہ امام زمان (عج) کے ہاتھوں ان کا خاتمہ ہو جائے گا، اس لیے وہ معاشرے میں شبہات پیدا کر رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، : حضرت صاحب الزمان (عج) کی امامت کا آغاز دنیا بھر میں ایک ایسا وعدہ ہے جسے خدا نے مختلف ادیان میں مختلف زبانوں میں تمام انسانوں سے کیا ہے، وہ عالمی نجات دہندہ جو ظلم کے ستائے ہوئے لوگوں کو بیدار کرے گا اور انہیں نجات دے گا اور ایک ایسی حکومت قائم کرے گا جو ہر طرح کے ظلم اور باطل سے پاک ہوگی۔

اسی سلسلے میں حوزہ نیوز ایجنسی نے استاد حوزہ علمیہ قم حجت الاسلام والمسلمین سلیمانی اردہالی سے گفتگو کی جس میں انہوں نے طلاب اور علمائے کرام کو امام زمانہ (عج) کا سپاہی قرار دیا اور کہا کہ طلاب اور علمائے کرام کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو علم اور تقویٰ سے لیس کریں تاکہ امام زمانہ (عج) ان سے راضی ہوں۔

گفتگو کےبعض اہم نکات قارئین کی خدمت میں پیش ہیں:کے سپاہی ہونے کے فریضے کو سمجھیں اور اس راہ میں تقویٰ اور علم کی راہ پر گامزن ہوں تاکہ معاشرے میں اس منجی موعود کی تعلیمات کو پھیلایا جا سکے۔

ترویج مهدویت کی اہمیت: لوگوں میں یہ شعور پیدا کریں اور انہیں یقین دلائیں کہ امام زمانہ (عج) موجود ہیں، اگر امام کے موجود ہونے کا یقین لوگوں میں پیدا ہو گیا تو معاشرہ اصلاح کی راہ پر گامزن ہو جائے گا اور لوگوں میں خدا کے حاضر و ناظر ہونے کا یقین پیدا ہوگا۔

دشمنوں کی سازشیں: صیہونی اور دیگر دشمن امام زمانہ (عج) کے ظہور سے خوفزدہ ہیں اور اسی خوف کے تحت معاشرے میں شبہات اور تفرقے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ مسلمانوں کے اندرونی اتحاد کو نقصان پہنچایا جا سکے۔

نحرف فرقوں کا فتنہ: بعض گروہوں نے امام زمانہ (عج) کے نام پر انحرافی فرقے قائم کیے، جیسے بہائیت، تاکہ مسلمانوں کو گمراہ کیا جائے اور حقیقی مهدویت سے دور کیا جائے۔

قرآنی وعدہ: حضرت امام مهدی (عج) کے ظہور کی جانب قرآن میں اشارہ ہے جیسا کہ ارشاد ہوتا ہے: "وَلَقَدْ کَتَبْنَا فِی الزَّبُورِ مِنْ بَعْدِ الذِّکْرِ أَنَّ الْأَرْضَ یَرِثُهَا عِبَادِیَ الصَّالِحُونَ" (ہم نے زبور میں ذکر کے بعد لکھا کہ زمین ہمارے نیک بندے وارث ہوں گے)۔

نور خدا کا مکمل ہونا: مخالفین کوشش کرتے ہیں کہ خدا کے نور کو بجھائیں لیکن قرآن میں ارشاد ہے: "یُرِیدُونَ لِیطْفِؤُا نُورَ الله بِأَفْواهِهِمْ وَاللهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ کرِهَ الْکافِرُونَ" (وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ کی باتوں سے بجھا دیں، لیکن اللہ اپنے نور کو مکمل کرے گا، چاہے کافر اسے ناپسند کریں)۔

لہذا طلاب اور روحانی افراد کو چاہیے کہ مهدویت کے پیغام کو معاشرے میں عام کریں اور دشمنوں کی سازشوں کا مقابلہ کریں تاکہ امام زمانہ (عج) کے کی زمینہ سازی میں اپنا کردار نبھا سکھیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .