حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آسمانی تعلیمات میں نجات دہندہ کے ظہور کا تصور ایک مشترک اساس رکھتا ہے۔ یہ مضمون مختلف ادیان بالخصوص مسیحیت اور انجیل متی میں اس تصور کو واضح کرتا ہے۔
مسیحی کتب میں آخری زمانے میں آنے والے موعود کی بشارتیں دی گئی ہیں۔
مرحوم محمدرضا حکیمی اس بارے میں لکھتے ہیں: "نجات دہندہ کے ظہور کا عقیدہ ایک ایسا اصول ہے جو آسمانی ادیان جیسے یہودیت (Judaism)، زرتشتیت (Zoroastrianism)، مسیحیت (تین بڑے فرقوں: کیتھولک، پروٹسٹنٹ، اور آرتھوڈوکس) اور عمومی طور پر دیگر مدعیانِ نبوت اور خاص طور پر دینِ اسلام میں ایک مسلمہ حقیقت کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔"
انجیل متی میں مذکور ہے کہ: "اور جب ابنِ آدم اپنی جلال میں آئے گا اور تمام مقدس فرشتے اس کے ساتھ ہوں گے، تو وہ اپنے تخت پر بیٹھے گا۔ تمام اقوام اس کے سامنے جمع کی جائیں گی اور وہ ان کو ایک دوسرے سے جدا کرے گا جیسے چرواہا بھیڑوں کو بکریوں سے جدا کرتا ہے۔"
ماخذ: دانشنامۂ مهدویت، صفحہ 512 / درسنامۂ مهدویت، جلد 1، صفحہ 26
آپ کا تبصرہ