حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سابق وفاقی وزیر تعلیم و چیئرمین اسلامک ڈیموکریٹک فرنٹ پاکستان سید منیر حسین گیلانی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کہتی ہیں کہ وہ مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، عزاداری کے لئے نیاز اور سبیلیں لگائیں گی، تو بتائیں پنجاب پولیس یزیدی لشکر کا کردار ادا کیوں کر رہی ہے؟ پولیس کا کام عوام کا تحفظ کرنا ہے، مگر پولیس نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یاد میں منعقدہ مجالس عزاء کو روکنے میں مصروف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہدائے کربلا کی پیاس کی یاد میں قائم سبیلوں پر ناروا پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ پولیس کی فرعونیت اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ گھر کی چار دیواری کے اندر ہونے والی مجالس کو روکا جا رہا ہے۔ایسا کچھ برداشت نہیں کریں گے۔
مسجد وامام بارگاہ شہید علامہ عارف الحسینی چونگی امر سدھو میں مجلس عزا کے موقع پر منیر گیلانی نے کہا کہ عزاداری ہماری عبادت ہے۔ جسے بڑے بڑے ظالم حکمران نہ روک سکے۔ ہماری گزارش ہے کہ پولیس اپنی روش تبدیل کرکے یزیدی لشکر کا حصہ بننے کی بجائے حسینی قافلے میں شامل ہو۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور پولیس ہوش کے ناخن لیں ورنہ ملت جعفریہ اپنے حقوق کا تحفظ جانتی ہے، اگر عزاداری پر قدغنوں کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو ردعمل شدید ہوگا، چونکہ آئین ہر مذہب و مسلک کو مذہبی آزادی دیتا ہے، جس سے انحراف کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے واضح کیا کہ عزاداری ہمارا بنیادی حق ہے، اسے خون دے کر بھی حاصل کریں گے۔ ہماری تاریخ گواہ ہے کہ ہم سر اٹھا کر چلنے والے ہیں،آمرانہ رویوں سے دبنے والے نہیں۔ سر جھکانے کی بجائے، سر کٹانے کو ترجیح دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیدیاں روڈ بھٹہ چوک کے شادی ہال میں ایس ایچ او نے اپنی فرعونیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجلس رکوا دی، جس کے خلاف بانی مجلس کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا۔
سید گیلانی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ بتائیں! عوام کے بنیادی حقوق سلب کرنے کا حکم پولیس کو کس نے دیا ہے؟ کیا یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پولیس ہے؟