۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
شبیر میثمی

حوزہ / علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا: حکومت پنجاب ہوش کے ناخن لے، پاکستان ہمارا ملک ہے اس کا آئین و دستور ہمیں مکمل آزادی کے ساتھ یہ حق دیتا ہے کہ ہم اپنے مذہبی عبادات، رسومات اور تہوار کو آئین اور قانون کے حدود میں رہ کر انجام دیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے محرم الحرام 1446ھ میں حائل مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: حکومت پنجاب ہوش کے ناخن لے، پاکستان ہمارا ملک ہے اس کا آئین و دستور ہمیں مکمل آزادی کے ساتھ یہ حق دیتا ہے کہ ہم اپنے مذہبی عبادات، رسومات اور تہوار کو آئین اور قانون کے حدود میں رہ کر انجام دیں۔

انہوں نے کہا: عشرہ محرم الحرام 1446ھ کی ابتداء میں پنجاب حکومت کے اہم وفد کے ساتھ ہماری ملاقات کروائی گئی اور وہاں پر وعدہ کیا گیا کہ اس سال وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات پر بہترین اقدامات انجام پائیں گے اور تاریخی طور پر انتظامات کئے جائیں گے، ہم نے ان کا شکریہ ادا کیا لیکن افسوس ہے! کئی مقامات پر نیاز دینے والوں، سبیل لگانے والوں کو روکا گیا، ایک بڑی تعداد میں بانیان مجالس اور علماء و ذاکرین کو بھی روکا گیا، سرکاری اہلکاروں کے ذریعے ان کو گرفتار کروایا گیا اور بھرپور ایف آئی آرز کاٹی گئیں۔

مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان نے مزید کہا: اسی طرح شیخوپورہ کے علاقے بھکی میں جلوس عزا پر فائرنگ ہوئی اور دو عزادار سید الشہداء (ع) شہید ہوئے۔ "یہ پاکستان ہے یا کوئی اور جگہ"!؟۔

انہوں نے کہا: ان واقعات کے بعد حکومت نے فوری ریسپانس دیا مگر اس کے بعد کوئی عملی اقدام نہیں ہوا، کیوں؟ بھکی میں حالاتِ اب بھی خراب کئے جا رہے ہیں اور اس کی ذمہ دار حکومت پنجاب ہے، دو جانیں چلی گئیں ، محترم آرمی چیف نے کہا تھا کہ "ایک پاکستانی کی جان ہماری جان ہے" اور یہاں پر دو جانیں چلی گئی وہ بھی عزادری امام حسین (ع) میں، اور ایک نام نہاد امن کمیٹی کو لایا گیا اور کہا گیا کہ یہ تو ہمارے شہید ہیں، اس کیس کو بھی تبدیل کیا جا رہا ہے۔

علامہ شبیر میثمی نے کہا: اوکاڑہ بصیر پور میں سرکاری ایس ایچ او عزادارن سید الشہداء(ع) کی توہین کر رہا ہے، ان پر تشدد کر رہا ہے۔ یہ ایس ایچ او ہے یا نمائندہ یزید؟۔

ان واقعات کا فوری نوٹس لیا جائے اور مجرمین کو سزا دی جائے، اگر اقدامات نہ ہوئے تو قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے لائحہ عمل کا انتظار ہے جوبھی اقدامات ہوں گےقائد محترم کے حکم کئے جائیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .