۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
علامہ مقصود علی ڈومکی

حوزہ/ پنو عاقل اور جیکب آباد پاکستان میں جاری عشرۂ محرم الحرام کی مجالس سے علامہ مقصود علی ڈومکی خطاب کر رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پنوعاقل اور جیکب آباد میں عشرۂ محرم الحرام کی مجالس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ عالم انسانیت کو ظلمت و گمراھی سے نکلنے کے لئے نور ہدایت کی ضرورت ہے، نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام سراپا نور اور ہدایت ہیں، جن کی پیروی باعث ہدایت و کشتی نجات ہے۔

کربلا حق و باطل کے درمیان حد فاصل ہے، علامہ مقصود علی ڈومکی

ایم ڈبلیو ایم کے رہنما نے کہا کہ کربلا حق و باطل کے درمیان حد فاصل ہے اور ہر دور کی یزیدیت کو رسوا کرنے کے لئے اسوہ شبیری اپنانے کی ضرورت ہے۔ آج امت مسلمہ کو سیرت امام حسین علیہ السلام کا بغور مطالعہ کرنا چاہئے تاکہ وہ عصر حاضر کی یزیدیت کا مقابلہ کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر غیرت مند انسان پر واجب ہے کہ وہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت کرے اور ان کی مدد کرے۔ عصر حاضر کی کربلا میں غزہ کے مظلوم مسلمانوں نے اسوہ شبیری اپناتے ہوئے اسرائیلی مظالم کا جرئت سے مقابلہ کیا ہے۔ کربلا 72 کی مختصر تعداد کو نو لاکھ کی فوج کو عبرتناک شکست دینے کا ہنر سکھاتی ہے۔ آج ہر رنگ نسل اور مذہب کے انسان حضرت امام حسین علیہ السلام کو اپنا رہبر و رہنما قرار دیتے ہیں۔

علامہ مقصود ڈومکی نے صوبہ پنجاب میں عزاداروں کے خلاف غیر آئینی پابندیاں ناقابل قبول ہیں عزاداری امام حسین علیہ السلام ہمارا بنیادی آئینی حق ہے۔ ریاستی ادارے عزاداروں کے ساتھ مکمل تعاون کرکے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں۔ عبادت کو جرم قرار دے کر عزاداروں کے خلاف ایف آئی آرز کا اندراج شرمناک حرکت ہے۔

کربلا حق و باطل کے درمیان حد فاصل ہے، علامہ مقصود علی ڈومکی

کربلا حق و باطل کے درمیان حد فاصل ہے، علامہ مقصود علی ڈومکی

کربلا حق و باطل کے درمیان حد فاصل ہے، علامہ مقصود علی ڈومکی

کربلا حق و باطل کے درمیان حد فاصل ہے، علامہ مقصود علی ڈومکی

کربلا حق و باطل کے درمیان حد فاصل ہے، علامہ مقصود علی ڈومکی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .