۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
امام جمعه گناوه

حوزہ / ایران کے شہر گناوہ کے امام جمعہ نے کہا: کربلا؛ قربانی، ادب اور انسانیت کی ایک ایسی عظیم یونیورسٹی اور درسگاہ تھی جو آج تک مستحکم اور قائم ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی بوشہر سے نامہ نگار کے مطابق، ایران کے شہر گناوہ کے امام جمعہ حجت الاسلام سید عبدالہادی رکنی حسینی نے امام بارگاہ سید الشہداء (ع) میں مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: نویں محرم وہ دن تھا جب ہمارے جد امجد حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھی دشمن کے گھیرے میں آ گئے۔

انہوں نے مزید کہا: یوں تو یوم تاسوعا (نویں محرم کا دن) اہل بیت علیہم السلام کے لیے انتہائی کٹھن اور مشکل دن تھا لیکن حضرت باب الحوائج امام حسین علیہ السلام کے وجود مبارک کی وجہ سے آپ علیہ السلام کے تمام مخلص محبین ایک طرف انتہائی مطمئن اور دوسری طرف آپ علیہ السلام پر قربان ہونے کے لئے بے تاب تھے۔

امام جمعہ گناوہ نے کہا: یوم تاسوعا کو حضرت قمر بنی ہاشم علیہ السلام سے مختص کیا گیا ہے چونکہ بنی ہاشم میں سب سے پہلے شہید حضرت علی اکبر علیہ السلام تھے اور اپنے دین اور ہر دلعزیز رہبر کے لئے خلوص نیت سے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے آخری شہید حضرت عباس علیہ السلام تھے اور ہم کربلا میں دیکھتے ہیں کہ حضرت عباس علیہ السلام کا ہاتھ تو کٹ جاتا ہے لیکن وہ دین رسول (ص) کی حمایت اور حفاظت سے پیچھے نہیں ہٹتے۔

انہوں نے مزید کہا: امام حسین، امام صادق ، امام سجاد اور دیگر ائمہ علیہم السلام نے حضرت عباس علیہ السلام کے مقام و مرتبہ کے بارے میں بہت کچھ ارشاد فرمایا ہے ۔ یہاں تک کہ منقول ہے کہ "تمام شہداء بہشت میں حضرت عباس علیہ السلام کے مقام پر رشک کریں گے"۔

حجت الاسلام سید عبدالہادی رکنی حسینی نے کہا: ایثار و قربانی، ادب اور انسانیت کی یونیورسٹی کا نام "کربلا" ہے۔ کربلا قربانی، شائستگی اور انسانیت کی ایک ایسی عظیم یونیورسٹی اور درسگاہ تھی جو آج تک مستحکم اور قائم ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .