۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
علامہ عارف حسین واحدی

حوزہ / معروف عالم دین،ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما اور ITP کے vice president علامہ عارف حسین واحدی پاکستان کے شہر وہاڑی میں عشرہ محرم الحرام 1446ھ کے سلسلے میں مجالس عزا سے خطاب کر رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، معروف عالم دین، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما اور ITP کے vice president علامہ عارف حسین واحدی عشرہ محرم الحرام کے سلسلے میں وہاڑی میں تشریف لائے تو جماعت اسلامی کی ضلعی قیادت نے ان کو خوش آمدید کہا اور علامہ صاحب کے اعزاز میں ناشتے کا اہتمام کیا۔ جس میں کثیر تعداد میں تمام مسالک کے علماء کرام، مشائخ عظام، عمائدین اور میڈیا کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا اور داعی اتحاد امت علامہ عارف واحدی کو وحدت امت کے لیے ان کی سوچ اور فعالیت کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا۔

علامہ عارف واحدی نے اس دوران اپنے خطاب میں کہا: جب اس ملک میں ایک سازش کے تحت فرقہ واریت، انتشار، تکفیر اور دہشتگردی عروج پر تھی تو تمام مسالک کے جید علمائے کرام نے اس ملک کے استحکام، سلامتی اور امت کو متحد کرنے کے لئے بڑا اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا: علامہ شاہ احمد نورانی، علامہ سید ساجد علی نقوی، مرحوم قاضی حسین احمد، مولانا سمیع الحق مرحوم، پروفیسر ساجد میر اور مولانا فضل الرحمان نے ہاتھوں میں ہاتھ دے کر عملی طور اعلان کیا کہ یہ جو انتشار اور تکفیر کے ذریعہ ملک و ملت کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی ناپاک سازش و کوشش ہو رہی ہے، ہم اس کو ناکام بنا کر دنیا کو بتائیں گے کہ اس ملک میں مسالک میں مشترکات پر اتحاد موجود ہے، ہم اس تکفیر اور دہشتگردی کے مقابلے میں قدر مشترک اور درد مشترک پر اکٹھے ہیں۔ صرف چند فسادی عناصر ہیں جو امت کی کمزوری کا سبب بن رہے ہیں۔

علامہ عارف حسین واحدی نے کہا: میں ان تمام بزرگان کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے ہاتھوں میں ہاتھ دے کر اس سازش کو ناکام بنایا۔

نواسۂ رسول امام حسین (ع) کی قربانی احیائے اسلام کے لئے ایک عظیم اقدام تھا

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر نے ملی اور بین الاقوامی حالات پر تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے امام خمینی رہ اور مولانا ابو الاعلی مودودی کے باہمی روابط اور وحدت امت کی کوششوں کو سراہا اور ملک میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور متحدہ مجلس عمل کے قیام اور اب تک باوجود سازشوں کے اس وحدت کا قائم رہنا دشمن کی سازشوں کی ناکامی قرار دیا۔

انہوں نے کہا: نواسۂ رسول امام حسین علیہ السلام کی قربانی احیائے اسلام کے لئے ایک عظیم اقدام تھا۔ جس کو ہر امت اپنے اپنے انداز میں مناتی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ سازشی عناصر سے ہوشیار رہیں، جو بھی مسلک کوئی پروگرام کرے اس میں سب شریک ہوں اور سب سے اہم یہ ہے کہ کسی بھی مسلک کے لوگ دوسرے مسالک کے مقدسات کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھیں، اپنا عقیدہ چھوڑیں نہیں اور دوسروں کے عقیدے کو چھیڑیں نہیں۔

قابل ذکر ہے کہ علامہ عارف حسین واحدی نے جماعت اسلامی ضلع وہاڑی کے امیر محترم چوہدری طارق محمود، سابق امیر چوہدری طفیل وڑائچ، علماء و مشائخ ونگ کے صدر پیر محمد افضل ہاشمی اور دیگر مختلف علماء مشائخ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

نواسۂ رسول امام حسین (ع) کی قربانی احیائے اسلام کے لئے ایک عظیم اقدام تھا

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .