حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعۃ المصطفی کے ثقافتی و تربیتی امور کے سرپرست اور اس فیسٹیول کی پالیسی ساز کونسل کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین صالح نے "اکتیسویں المصطفی انٹرنیشنل قرآنی و حدیثی فیسٹیول" کے انعقاد کے موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس میں اس عظیم بین الاقوامی پروگرام کے اہداف، پالیسیوں اور ثمرات کی وضاحت کی۔
انہوں نے اس فیسٹیول کے علمی و قرآنی میدان میں بے مثال مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ فیسٹیول قرآن، حدیث اور دعا کے ساتھ انس پیدا کرنے اور اسے فروغ دینے کے مقصد سے جامعۃ المصطفی کے ذیلی اداروں کے طلبہ اور فارغ التحصیلان کے درمیان منعقد کیا جاتا ہے اور کثرتِ ملیتوں، مختلف شعبوں اور وسیع جغرافیائی دائرے کی وجہ سے اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام ہے۔ اس سال کا فیسٹیول دنیا کے 20 سے زیادہ ممالک میں بیک وقت منعقد ہوگا۔
حجت الاسلام صالح نے کہا: اس سال فیسٹیول کو شرکاء کی بھرپور توجہ حاصل ہوئی ہے۔ اب تک 688 افراد، جن میں 378 برادران اور 310 خواہران شامل ہیں، رجسٹر ہو چکے ہیں اور توقع ہے کہ رجسٹریشن کی مدت ختم ہونے تک یہ تعداد مزید بڑھے گی۔ گزشتہ سال کے فیسٹیول میں تقریباً 19 ہزار افراد اندرون ملک اور 2369 سے زیادہ افراد بیرونِ ملک سے شریک ہوئے تھے جو اس پروگرام کی وسیع گنجائش کو ظاہر کرتا ہے۔
جامعۃ المصطفی کے ثقافتی و تربیتی امور کے سرپرست نے کہا: اس سال کے فیسٹیول کی نمایاں خصوصیات میں "نہج البلاغہ" اور "صحیفہ سجادیہ" پر خاص توجہ شامل ہے۔ قرآن حفظ کے ساتھ ساتھ، نہج البلاغہ کے لیے 7 اور صحیفہ سجادیہ کے لیے بھی 7 خصوصی شعبے رکھے گئے ہیں۔ اسی طرح "موضوعی حفظ قرآن"، "منتخب ادعیہ و زیارات کا حفظ"، اور "قرآنی و حدیثی خطابت" (فارسی، عربی، انگریزی اور اردو میں) بھی شامل کی گئی ہیں۔ قرآنی و حدیثی خطابات کا موضوع "جہاد و مقاومت" رکھا گیا ہے جو عالم اسلام کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے آخر میں کہا: یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں منتخب افراد کو متعارف کرایا جائے گا اور خادمان قرآن، بہترین انجمنوں، قرآنی مراکز، دارالقرآن اور نمایاں خانوادوں کی قدردانی بھی کی جائے گی۔










آپ کا تبصرہ