جمعرات 27 فروری 2025 - 23:31
قرآن کریم انسان کی تربیت اور معاشرے کی تعمیر کے لئے نازل ہوا: آیت اللہ علم الہدیٰ

حوزہ/ خراسان میں نمائندہ ولی فقیہ، آیت اللہ سید احمد علم الہدیٰ نے جامعۃ المصطفیٰ کے قرآنی و حدیثی فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن نہ صرف انسان کی تربیت کرتا ہے بلکہ معاشرے کی تشکیل اور حاکمیت الٰہیہ کے قیام میں بھی بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خراسان میں نمائندہ ولی فقیہ، آیت اللہ سید احمد علم الہدیٰ نے جامعۃ المصطفیٰ کے قرآنی و حدیثی فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن ہر زمانے اور ہر معاشرے کے لیے ایک معجزہ ہے، یہ نہ صرف فرد کو کمال کی طرف رہنمائی کرتے ہے بلکہ ایک صالح اسلامی معاشرے کی بنیاد بھی فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے سورہ بقرہ کی آیت "ذَٰلِکَ الْکِتَابُ لَا رَیْبَ فِیهِ هُدًى لِّلْمُتَّقِینَ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قرآن متقی افراد کے لیے بے مثال ہدایت ہے، جو نہ صرف ان کے عقیدے اور کردار کو سنوارتا ہے بلکہ انہیں عملی زندگی میں بھی راہنمائی فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ قرآن نے جاہلیت کے اندھیروں میں گھرے معاشرے کو سلمان فارسی، ابوذر غفاری اور بلال حبشی جیسے افراد دیے، جو ایمان، ایثار اور استقامت کی اعلیٰ مثال بنے۔ قرآن نے انفرادی تربیت کے ذریعے ایسے افراد پیدا کیے جنہوں نے اسلامی معاشرے کی بنیاد رکھی۔

آیت اللہ علم الہدیٰ نے قرآن کے اجتماعی کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب صرف عبادات اور فرد کی اصلاح تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک کامل ضابطہ حیات ہے جو حکومتوں اور معاشروں کی راہنمائی کرتا ہے۔ انہوں نے سورہ بنی اسرائیل کی آیت "یَهْدِی لِلَّتِی هِیَ أَقْوَمُ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قرآن صرف روحانی ہدایت نہیں بلکہ عملی زندگی میں بہترین طرز حکمرانی اور عدل و انصاف کے اصول فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی حکومتیں جب قرآن کی تعلیمات پر عمل کرتی ہیں تو معاشرتی انصاف، اقتصادی استحکام اور اخلاقی اقدار کو فروغ ملتا ہے۔ قرآن کا پیغام صرف ایک تاریخی دستاویز نہیں بلکہ آج بھی ہمارے معاشرتی اور حکومتی ڈھانچے کے لیے رہنما اصول فراہم کرتا ہے۔

آیت اللہ علم الہدیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن صرف فرد اور معاشرے کی تربیت کا ذریعہ نہیں بلکہ حاکمیت الٰہیہ کے نفاذ کے لیے بھی ایک مکمل منشور ہے۔ انہوں نے سورہ یونس کی آیت "فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ إِنَّكَ بِأَعْیُنِنَا" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ آیت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے اللہ کی طرف سے تسلی اور حمایت کی علامت ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ جو لوگ اسلامی حکومت کے قیام کے لیے کام کرتے ہیں، وہ خدا کی مدد اور نگرانی میں ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حاکمیت الٰہیہ کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ اسلامی حکمران قرآن کی تعلیمات کو اپنی پالیسیوں کی بنیاد بنائیں۔ انہوں نے سابق ایرانی صدر شہید آیت اللہ رئیسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت ایک مثال ہے کہ کیسے قرآن پر عمل پیرا ہو کر چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور ایک مضبوط اسلامی حکومت کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔

آیت اللہ علم الہدیٰ نے اپنے خطاب کے آخر میں زور دیا کہ امت مسلمہ کو چاہیے کہ وہ قرآن کی تعلیمات کو اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کا حصہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر قرآن کو حقیقی معنوں میں نافذ کیا جائے تو اسلامی معاشرے عدل و انصاف اور ترقی کے حقیقی نمونہ بن سکتے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha