حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بہاولپور/ ملک یار محمد ریسرچ سینٹر کے زیر اہتمام منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے استاد ڈاکٹر سید محمود مدنی بجستانی نے آن لائن خطاب کیا۔ انہوں نے "بین المذاہب مکالمہ اور عالمی امن میں اسلام کا کردار" کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کانفرنس کے ذریعے اپنی دلی محبت، سلام اور نیک خواہشات دنیا کے تمام آزاد انسانوں، مختلف مذاہب کے پیروکاروں، خصوصاً امتِ مسلمہ اور پاکستان کے مسلمانوں کے لیے پیش کرتے ہیں اور منتظمین کو ایک بار پھر مبارکباد دیتے ہیں۔
انہوں نے موجودہ عالمی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کو جنگ و جدال، قتل و غارت، دہشت گردی، غربت، نسلی اور قومی اختلافات، تشدد اور انتہا پسندی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ ان چیلنجز کے باوجود تمام مذاہب، تحریکیں، مصلحین اور دانشور انصاف، امن اور روحانی اقدار کے فروغ کے لیے سرگرم ہیں۔ اسلام بھی ایک ایسا دین ہے جو مکمل طور پر امن، بھائی چارے اور صلح کی تعلیم دیتا ہے۔ قرآن مجید تمام مذاہب کے درمیان تعلقات میں "صلح بہترین راستہ ہے" کے اصول کو نمایاں کرتا ہے۔
ڈاکٹر مدنی نے مزید کہا کہ قرآن مجید تمام انسانوں کو نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی تلقین کرتا ہے اور اسے مستحکم بنیادوں پر استوار کرتا ہے۔ قرآن کی نظر میں تمام لوگ ایک ہی خاندان کا حصہ ہیں، سب ایک ہی ماں باپ کی اولاد ہیں، اس لیے ہمیں باہمی محبت، ہمدردی اور بھائی چارے کو فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے شرکاء سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا: "اے میرے برادرانِ عزیز و خواہرانِ گرامی، اے میرے پیارے بچے اور بچیوں! ہم سب ایک ہی خانوادے کے چراغ ہیں، آئیے محبت، شفقت اور ہمدردی کے جذبات کو پروان چڑھا کر اخوت و انسانیت کے رشتے کو مضبوط کریں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ تمام مذاہب کی بنیاد ایک ہی حقیقت پر ہے، اور سب کا راستہ بالآخر خدا کی طرف جاتا ہے۔ اسی لیے تمام مذاہب نے مقدس مقامات اور مذہبی نشانیوں کے احترام کی تاکید کی ہے۔
آخر میں، انہوں نے اس بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد پر ملک یار محمد ریسرچ سینٹر، بہاولپور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد یاسر مدنی اور چیف آرگنائزر ڈاکٹر ام لیلیٰ کی محنت اور خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسی علمی اور فکری نشستوں کا انعقاد وقت کی ضرورت ہے اور یہ دنیا میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔
آپ کا تبصرہ