حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، پاکستان کے شہر مظفر آباد میں ہونیوالی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ریاست آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا: اسلام پوری انسانیت کو ایک کنبہ کی حیثیت سے مخاطب کرتا ہے اور تمام مذاہب کے مساوی احترام پر یقین رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: دین اسلام امن کا مذہب ہے اور ہم بحیثیت مسلمان دن میں پانچ مرتبہ امن و سلامتی کی دعا کرتے ہیں اور جب ضابطہ حیات کی حیثیت سے عزت، رواداری او بقائے باہمی کو عملی جامہ پہنایا جائے تو زمین پر امن قائم ہوتا ہے۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا: آج ہم جن نازک حالات سے گزر رہے ہیں اور اس وقت ہم سب پر جو اہم فریضہ ہے وہ حقیقی معنوں میں دین اسلام کے روشن ابواب اور حقیقی تصویر کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے اور اس بات سے وابستہ غلط فہمیوں اور تعصبات کو دور کرنا ہے۔
انہوں نے کہا: نوجوانوں کو بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں مصروف رہنا چاہیے اور اقلیتوں کو ان کے حقوق کی یقین دہانی کرائی جائے۔ تمام مذاہب کے پیروکار دہشت گردی، فرقہ واریت اور فرقہ وارانہ تشدد کی لعنت کے خاتمے کے لیے آپس میں مل کر کام کریں۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا: ہم سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان واقعات سے عالمی امن کا مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ اس مسئلہ کو بین الاقوامی سطح پر اٹھائیں۔ UNO اور OIC کو چاہیے کہ ایسے قوانین وضع کریں جس سے تمام مقدسات کی حفاظت کی ضمانت مل سکے۔
قابل ذکر ہے کہ اس موقع پر بین المذاہب کانفرنس سے میزبان و چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد، چیئرمین معائنہ کمیشن و ممبر قانون ساز اسمبلی مفتی پیر مظہر سعید شاہ، ممبر پنجاب اسمبلی دھیان سنگھ، مفتی کفایت حسین نقوی، ڈاکٹر لیف ایتھلن، جوناتھن اسپارکس، ڈاکٹر مرقس فدااور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔