حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع جھل مگسی میں قتل ہونے والے کسان امداد جویو کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک طاقتور قانون کی گرفت سے بالاتر ہو گا ملک میں عدل و انصاف اور امن قائم نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا: نواب، چوہدری اور طاقتور قانون سے ماوراء ہیں۔ وہ جب چاہیں قانون شکنی کریں۔ طاقتور کے آگے ریاستی ادارے بے حس اور بے بس نظر آتے ہیں۔ ریاستی ادارے اور عدالتیں طاقتور مجرم کو قانون کے شکنجے میں لانے کی بجائے سہولت کار کا کردار ادا کرتی ہیں۔ ایک مظلوم کسان امداد جویو کی لاش سے چار ضلعوں کی پولیس خوفزدہ نظر آئی۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا: غریب کسان امداد جویو کے قاتل کی قوت کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ قاتل ہونے کے باوجود چار ضلعوں کی پولیس اس کی مکمل فرمانبردار نظر آئی۔ چار ضلعوں کے پولیس افسران نے قاتل کو بے نقاب ہونے سے بچاتے ہوئے ایک مظلوم کسان کی لاش کی جو بے حرمتی کی، اس نے قانون کے رکھوالوں کے کردار کو ننگا کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا: تعجب ہے کہ جمہوری دور میں مظلوم اور یتیم بچیوں سے احتجاج کا حق چھینا گیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ امداد جویو کے خون ناحق سے انصاف کیا جائے اور ان کے ورثاء جس کو مجرم اور قاتل سمجھتے ہیں اسے ایف آئی آر میں نامزد کیا جائے اور امداد جویو کی فیملی کو طاقتور قاتل سے تحفظ دیا جائے۔