حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد نے مرکزی وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی کی قیادت میں صدر مملکت عارف علوی سے ایوان صدر ملاقات اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
وفد میں مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی اور نصاب کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی ایم ڈبلیو ایم عزاداری ونگ کے مرکزی صدر ملک اقرار حسین علوی اور شورائے عالی و نصاب تعلیم کمیٹی کے رکن سید امتیاز رضوی شامل تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ نے مسلم پاکستان بنایا جسے مسلکی پاکستان بنانے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ نصاب تعلیم میں کروڑوں شیعہ مسلمانوں کے بنیادی عقائد اور تعلیمات کو نظر انداز کرنا کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ 1975 کا نصاب تعلیم مثالی اور تمام مسالک و مکاتب فکر کے لئے قابل قبول ہے۔ متنازعہ نصاب تعلیم آئین پاکستان کے خلاف ہے جو ہماری مذہبی آزادی اور آئینی حقوق سلب کرنے کے برابر ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ملک اقرار حسین نے کہا کہ عزاداری امام حسین علیہ السلام عظیم عبادت ہے عزاداروں کے خلاف مقدمات کا اندراج ہماری مذہبی آزادی سلب کرنے کے مترادف ہے۔
اس موقع پر صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ نصاب تعلیم میں اھل تشیع کے تحفظات دور کرنے کے لئے متعلقہ اداروں سے بات کروں گا ماہ محرم الحرام میں مذہبی رواداری کا فروغ ضروری ہے مذہبی منافرت کے خاتمے کے لئے آپ کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔ ملک میں ناجائز ایف آئی آرز کا اندراج سنگین مسئلہ ہے۔ بے گناہ شہریوں کے خلاف مقدمات کے اندراج سے اصل مجرموں کو تحفظ ملتا ہے۔