۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
جعفریہ

حوزہ/ تمام مسلمان امام حسین ؑ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے محرم الحرام کے دوران اتحاد کا پرچم تھامے رکھیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ جعفریہ الائنس پاکستان کی جانب سے سالہائے گزشتہ کی طرح امسال بھی نشتر پارک میں اہتمام عزاداری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت بزرگ عالم دین علامہ رضی جعفر نقوی نے کی۔ کانفرنس میں کراچی بھر کی شیعہ جماعتوں اور اکابرین ملت نیشرکت کی۔

کانفرنس میں علامہ حسین مسعودی، علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ باقر حسین زیدی، علامہ عقیل موسیٰ، علامہ اصغر شہیدی، علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ نثار قلندری، علامہ کامران حیدر عابدی، علامہ ڈاکٹر علی عباس، علامہ مبشر حسن، علامہ بدرالحسن عابدی،علامہ طالب موسوی، علی حسین نقوی، شمس الحسن شمسی، میثم عابدی، غیور عباس، ثروت حسین سمیت علماء کرام، ذاکرین عظام اور تنظیمی شخصیات کی بڑی تعداد شریک تھی۔

کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم، شیعہ علماء کونسل، آئی ایس او، تنظیم عزا، پاک محرم ایسوسی ایشن، مجلس ذاکرین امامیہ، ہیئت آئمہ مساجد سمیت شیعہ مساجد کے ٹرسٹیز، ماتمی انجمنوں، اسکاؤٹس تنظیمیں، پرمٹ ہولڈرز، بانیان مجالس، بانیان جلوس عزا سمیت دیگر نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ رضی جعفر نقوی نے کہا کہ عزاداری امام حسین علیہ السلام ہماری شہ رگ حیات ہے، عزاداری کرنا ہمارا حق ہے اور عزاداری ہم کرتے رہیں گے، عزاداری پر کسی قسم کا سمجھوتہ قابل قبول نہ تھا نہ ہوگا، تاریخ گواہ ہے کہ طاقت اور بندوق کے زور پر حسینیت کا مٹانے کی ہر دور میں سازشیں ہوتی رہی، ہمیشہ حسینیت کو مٹانے والے خود ہی مٹتے رہے، تمام مسلمان امام حسین علیہ السلام کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے محرم الحرام کے دوران اتحاد کا پرچم تھامے رکھیں۔

کانفرنس میں شریک تمام رہنماؤں نے امت مسلمہ سے اتحاد، وحدت اور اخوت کو بنیاد بنا کر دشمنوں کی سازشوں کو ناکام کرنے کی اپیل کی۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام انسانیت کے امام ہیں جن کا پیغام بقائے انسانی کی ضمانت ہے، امام حسینؑ نے اسلام کے آفاقی پیغام کو بہترین انداز میں پیش کیا، امام حسین ع نے ظلم و ستم کو سہہ کر حق و باطل کے درمیان حد فاصل کھینچ دی ہے، امام حسین علیہ السلام نے حق گوئی و شہادت کی ایسی عظیم مثال قائم کی کہ وہ رہتی دنیا کیلئے آزادی، مساوات اور جمہوریت کی علامت بننے کیساتھ اقامت دین و تحریکات اسلامی کیلئے چشمہ ہدایت بن گئے۔

رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہم عزاداری امام حسینؑ پر کسی پابندی کو برداشت نہیں کرینگے، صوبائی اور شہری حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام سے قبل بلدیاتی مسائل حل کئے جائیں، گورنر سندھ، وزیراعلی سندھ، میئر کراچی عزاداران امام حسین کو سہولت فراہم کریں،مساجد و امام بارگاہ، جلوس عزا کے روٹس سمیت مجالس عزا کے مقامات کی سیکورٹی کو بھی فول پروف بنایا جائے، عزاداری کے مقامات کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے اور کے الیکٹرک کو پابند بنایا جائے کہ مجالس اور جلوس کے دوران لوڈشیڈنگ سے گریز کرے بصورت دیگر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ داری کے الیکٹرک اور حکومت پر ہوگی۔

رہنماؤں نے مزید کہا کہ سوئیڈن میں قرآن سوزی کی مذمت کرتے ہیں، پاکستانی حکومت سوئیڈن کے سفیر کو ملک بدر کرے، قرآن و اہل بیت کے ماننے والے حرمت قرآن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .