۱۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۹ شوال ۱۴۴۵ | May 8, 2024
مولانا سید علی ہاشم عابدی

حوزه/لکھنؤ۔ گزشتہ برسوں کی طرح امسال بھی بارگاہ ام البنین سلام اللہ علیہا منصور نگر میں عشرۂ مجالس صبح ساڑھے سات بجے منعقد ہو رہا ہے، جسے مولانا سید علی ہاشم عابدی خطاب کر رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید علی ہاشم عابدی نے عشرۂ مجالس کی نویں مجلس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مشہور حدیث‘‘بے شک قتل حسینؑ سے مؤمنین کے قلوب میں ایسی حرارت پیدا ہو گئی کہ جو کبھی سرد نہیں ہو گی۔’’ کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے بیان کیا کہ یہ فرش عزا، یہ مجالس عزا، یہ جلوس ہائے عزا، یہ نام حسین ؑپر لوگوں کو کھانا کھلانا اور پانی پلانا اسی ایمانی حرارت کا نتیجہ ہے۔

مولانا سید علی ہاشم عابدی نے بیان کیا کہ یوم عاشور یوم غم ہے، یوم مصیبت ہے، اس دن وارث انبیاء امام حسین علیہ السلام اور ان کے اصحاب و اولاد کو تین دن کی بھوک و پیاس میں انتہائی مظلومیت سے شہید کر دیا گیا کہ زمین کربلا میں زلزلہ آیا، سورج کو گہن لگا۔ آئمہ معصومین علیہم السلام نے اس دن غم منایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ محسن انسانیت کے غم میں غم منانا احسان مندی کا تقاضہ ہے، لیکن اسی کے بر خلاف بنی امیہ نے عاشور کے دن خوشی منائی، روز عید قرار دیا، درباری ملّاؤں نے حدیثیں گڑھی کہ اس دن روزہ رکھنا ثواب ہے، لیکن جہاں جہاں بھی روزہ والی روایت کو بیان کیا گیا تو کہیں دور جاہلیت کا ذکر ملتا ہے تو کہیں یہودیت کا تذکرہ ہے، جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اسلام کی تبلیغ فرمائی نہ کہ جاہلیت یا یہودیت کی ترویج کی، ایسی من گھڑت روایتیں نہ صرف شان رسالت کے منافی ہیں، بلکہ شان رسالت میں گستاخی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .