۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
عید غدیر

حوزہ/ امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: خدا کی قسم! اگر لوگوں کو اس دن کی فضیلت کا صحیح اور مکمل علم ہوتا تو فرشتے دن میں 10 مرتبہ ان سے مصافحہ کرتے۔

حوزہ نیوز ایجنسی |

انتخاب و ترجمہ: مولانا سید علی ہاشم عابدی

1۔ معرفت غدیر

امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: خدا کی قسم! اگر لوگوں کو اس دن کی فضیلت کا صحیح اور مکمل علم ہوتا تو فرشتے دن میں 10 مرتبہ ان سے مصافحہ کرتے۔

2۔ امت کی سب سے عظیم عید

امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میری امت کی سب سے با فضیلت عید، عید غدیرخم ہے۔ جس دن اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا کہ میں اپنے بھائی علی بن ابی طالب علیہ السلام کو امت کے لئے بطور علم نصب کروں تاکہ وہ میرے بعد ان کے ذریعے ہدایت پائیں، جس دن اللہ تعالیٰ نے میری امت کے لئے دین کو کامل اور اپنی نعمتوں کو تمام کیا اور اسلام کو ان کے دین کے عنوان سے پسند کیا۔

3۔ غدیر ، اللہ کی سب سے بڑی عید

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر خدا کی سب سے بڑی عید ہے، خدا نے کوئی نبی نہیں بھیجا مگر یہ کہ اس نے اس دن کو عید قرار دیا اور اس دن کا احترام کیا۔ آسمان پر اس دن کا نام ‘‘يوم العهد المعود’’ ہے اور زمین پر ‘‘يوم الميثاق المأخوذ والجمع المشهود ’’ ہے۔

4۔ فضائل غدیر کا شمار ممکن نہیں

امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: اگر گفتگو کے طولانی ہونے کا خدشہ نہ ہوتا تو میں اس دن کی فضیلت اور اس دن کی معرفت رکھنے والوں پر جو الطاف الہی ہے اس کے سلسلہ میں اس قدر بیان کرتا کہ جسے شمار کرنا ممکن نہ ہوتا۔

5۔ اہل بیت علیہم السلام کا روشن دن

شیخ مفیدؒ سے مروی دعائے غدیر میں ہے: خدایا! جس طرح تو نے اس دن کو اپنی سب سے بڑی عید قرار دیا ، آسمان پر اس دن کا نام ‘‘يوم العهد المعود’’ اور زمین پر ‘‘يوم الميثاق المأخوذ والجمع المشهود ’’ رکھا ہے ، محمد و آل محمد پر درود بھیج، میری آنکھوں کو اس کے ذریعہ روشن فرما، ہمیں اس دن کا اہتمام کرنے اور اپنی نعمتوں پر شکر ادا کرنے کی توفیق عطا فرما، ائے رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

6۔ عید غدیر کی آسمانی شہرت

امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر زمین سے زیادہ آسمان میں مشہور ہے۔

7۔ رسولوں کی نصیحت

امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے امیرالمومنین علیہ السلام کو حکم دیا کہ اس دن عید منائیں ، جیسے رسولوں نے اپنے جانشینوں کو حکم دیا تھا کہ اس دن عید منائیں۔

8۔ 80 مہینوں کی عبادت کا ثواب

سید ابن طاووسؒ نے فرمایا: شیخ صدوق، شیخ مفید اور شیخ طوسی رحمۃ اللہ علیہم نے روایت نقل کی امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: روز عید غدیر 18؍ ذی الحجہ کا عمل 80 مہینوں کی عبادت کے برابر ہے۔

9۔ روز عید غدیر خرچ کرنے کا ثواب

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن ایک درہم خرچ کرنا ایک لاکھ درہم کے برابر ہے اور ایک روایت کے مطابق دس لاکھ درہم کے برابر ہے دوسرے ایام میں۔

10۔ سال کا سب سے معزز دن

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: کیا تم سوچتے ہو کہ عید غدیر سے زیادہ معزز دن خدا کے نزدیک ہے؟ خدا کی قسم ! نہیں ہے، خدا کی قسم ! نہیں ہے، خدا کی قسم ! نہیں ہے۔

روز عید غدیر کے آداب و اعمال

ائمہ معصومین علیہم السلام کی احادیث میں عید غدیر کے دن کے آداب و اعمال ذکر ہوئے ہیں ، جنمیں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں۔

1۔ جشن اور محفل کا انعقاد
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: روز غدیر، عید اور جشن کا دن ہے۔

2۔ عبادت
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر عبادت کا دن ہے۔

3۔ تبسم
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: عیدغدیر مسکرانے اور تبسم کا دن ہے۔

4۔ مبارکباد کہنا
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر مبارکباد دینے کا دن ہے کہ تم ایک دوسرے کو مبارکباد کہو، جب اس دن ایک مومن اپنے برادر مومن سے ملاقات کرے تو کہے۔ ‘‘الحمدالله الذی جعلنا من المتمسکین بولایه امیرالمؤمنین و الائمه سلام ‌الله علیهم’’

5۔ خوشی کا اظہار
امیرالمومنین علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن خوشی اور مسرت کا اظہار کرو اور اپنے مسلمان بھائیوں کو بھی خوش کرو۔
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: در حقیقت روز غدیر، عید اور اظہار خوشی کا دن ہے۔

6۔ مصافحہ کرنا
امیرالمومنین علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن جب ایک دوسرے سے ملو تو مصافحہ کرو۔

7۔ نعمت ولایت پر خدا کا شکر

عید غدیر کے دن مصافحہ کرتے وقت کا مخصوص ذکر ‘‘الحمدالله الذی جعلنا من المتمسکین بولایه امیرالمؤمنین و الائمه سلام ‌الله علیهم’’ ساری تعریفیں اللہ کی ہیں جس نے ہمیں امیرالمومنین علیہ السلام اور ائمہ معصومین علیہم السلام کی ولایت سے وابستہ لوگوں میں قرار دیا۔

8۔ خود کو سنوارنا
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر زینت کا دن ہے، لہذا جو بھی اس دن خود کو سنوارتا ہے، خدا اس کی ہر چھوٹی بڑی غلطی کو معاف کر دیتا ہے اور اس کے پاس فرشتے بھیجتا ہے، وہ اس کی نیکیوں کو دیکھیں گے اور اگلے سال عید غدیر تک اس کا درجہ بلند کر دیں گے۔ اگر وہ مر گیا تو شہید ہے اور اگر زندہ رہا تو خوش بخت ہو گا۔

9۔ پاکیزہ اور قیمتی لباس پہننا

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے اعمال میں سے ایک یہ ہے کہ مومن اس دن پاکیزہ ترین اور قیمتی لباس پہنے۔

10۔ خوشبو لگانا
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا : مومن کو چاہئیے کہ اس دن جس قدر ممکن ہو خوشبو لگائے۔

11۔ عقد اخوت و برادری

عقد اخوت و برادری اعمال عید غدیر میں شامل ہے، جس کے مخصوص صیغے ہیں جو کتاب مفاتیح الجنان میں مرقوم ہیں۔

12۔ نیکی اور انفاق
امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی سیرت تھی کہ آپؑ عید غدیر کے دن لوگوں کی دعوت کرتے تھے، جس میں خود امیرالمومنین علیہ السلام شرکت فرماتے تھے۔

13۔ صلہ رحم
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن مستحب اعمال میں سے ایک صلہ رحم ( رشتہ داروں سے ملاقات اور حُسنِ سلوک) ہے۔

14۔ مومنین سے ملاقات

امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن جو بھی کسی مومن سے ملاقات کرے گا (ملنے جائے گا) اللہ اسکی قبر میں 70 نور داخل کرے گا اور اس کی قبر کو کشادہ کرے گا اور ہر دن 70 ہزار فرشتے اس کی قبر میں آئیں گے اور اسے جنت کی خوشخبری دیں گے۔

15۔ مومن کی حاجت روائی

امیرالمومنین علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص غدیر کے دن مومنین کی کفالت کرے گا میں خدا کے یہاں اس کا ضامن ہوں کہ وہ کفر اور پریشانی سے محفوظ رہے گا۔

16۔ غسل
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: جب عید غدیر کا دن آئے تو اس دن غسل کرنا چاہیے۔

17۔ ذکر صلوات
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن محمد آل محمد علیہم السلام پر زیادہ سے زیادہ صلوات بھیجنی چاہئیے۔

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر ، عید فطر اور عید قربان سے افضل ہے، اس دن روزہ رکھو اور زیادہ سے زیادہ محمد و آل محمد علیہم السلام پر صلوات بھیجو۔

18۔ روزہ
امیرالمومنین علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کا روزہ ان مستحبات میں سے ایک ہے جس کا خدا نے حکم دیا ہے۔
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: خدا کا شکر ادا کرنے اور اس کی حمد و ثنا کے لئے عید غدیر کے دن روزہ رکھنا ضروری ہے۔
ایک شخص نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا: عید غدیر کے دن کون سا عمل شائستہ اور مستحب ہے؟ امام ؑ نے فرمایا: روزہ
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن روزہ رکھنے کا ثواب پوری زندگی روزہ رکھنے کے برابر ہے۔
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن کا روزہ 60 سال کے گناہوں کا کفارہ ہے۔

19۔ افطار ی دینا
امیرالمومنین علیہ السلام نے فرمایا: جس نے عید غدیر کی شام میں کسی ایک مومن کو افطار کرایا گویا اس نے دس لاکھ انبیاء، شہداء اور صدیقین کو افطار کرایا۔ اب اس کا کیا اجر ہو گا جو مردوں اور خواتین کی ایک جماعت کو افطار کرائے اور میں خدا کے نزدیک اس کا ضامن ہوں کہ وہ کفر اور فقر سے محفوظ رہے اور اگر وہ اسی دن یا اسی رات یا اگلے سال عید غدیر تک مر جائے تو اس کا اجر اللہ تبارک و تعالیٰ پر ہے۔

20۔ کھانا کھلانا
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: (اعمال عید غدیر میں سےایک ) اپنے دینی بھائیوں کو کھانا کھلانا ہے۔

21۔ دعا
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن اللہ خود سے دعا کرنے والوں کی قوت میں اضافہ کرتا ہے۔
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن دعا قبول ہوتی ہیں۔

22۔ نماز
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: جو بھی عید غدیر کے دن دو رکعت نماز پڑھے تو یہ اس شخص کی طرح ہے جو غدیر میں موجود تھا اور اس نے ولایت کے سلسلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے معاہدہ کیا اور وہ ان لوگوں کے درجہ میں ہے جنہوں نے اس دن مولا کی ولایت میں ایمانداری کے ساتھ خدا اور رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا اقرار کیا۔ وہ ان لوگوں کی طرح ہے جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، امیرالمومنین علیہ السلام ، امام حسن علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام کا ادراک کیا (انکی زیارت کی)۔
ایک روایت کے مطابق یہ ان لوگوں کی طرح ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، امیرالمومنین علیہ السلام ، امام حسن علیہ السلام اور امام حسین علیہ السا م کی رکاب میں شہید ہوئے، وہ ان نجباء اور نقباء کی طرح ہے جو حضرت قائم آل محمد علیہ السلام کے زیر پرچم ان کے خیمہ میں ہو۔
نماز عید غدیر دو رکعت ہے ، جسکی ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد 10 بار سورہ توحید، 10 بار آیت الکرسی اور 10 بار سورہ قدر پڑھیں۔ اس نماز کا وقت اذان ظہر سے آدھا گھنٹہ پہلے ہے اور اس کا ثواب ایک لاکھ حج اور ایک لاکھ عمرہ ہے۔ جو اس نماز کو پڑھے گا تو وہ خدا سےجو بھی دعا مانگے گا اللہ قبول کرے گا۔

23۔ زیارت
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا:تم جہاں کہیں بھی ہو، عید غدیر کے دن امیر المومنین علیہ السلام کی بارگاہ میں حاضر ہو۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ ہر مومن مرد اور عورت کے ساٹھ سال کے گناہوں کو بخش دیتا ہے اور رمضان کے مہینے، شب قدر اور عیدالفطر کی راتوں میں جو کچھ اس نے جہنم سے آزاد کیا ہے اس سے کئی گنا اس دن آزاد کرتا ہے۔

24۔ باہمی محبت
امام علی رضا علیہ السلام نے عید غدیر کے دن کو ‘‘یوم التودد’’ (محبت کا دن) فرمایا ہے۔

25۔ مومنین کو خوش کرنا

امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن ہر مرد و عورت کو چاہئیے کہ وہ کسی مومن (یا مومنہ) کو خوش کرے۔

26۔ گھر والوں کو وسعت عطا کرنا
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن آدمی کو اپنے گھر والوں کو زیادہ کشادگی (زیادہ سہولت) فراہم کرنی چاہیے۔

27۔ زندگی میں بدلاؤ
فیاض طوسی کا بیان ہے: عید غدیر کے دن امام علی رضا علیہ السلام کی خدمت میں پہنچا، آپؑ نے اپنے کچھ خاص لوگوں کو افطار پر دعوت دی تھی۔ آپؑ نے ان کے گھر والوں کے لئے کھانا، تحائف، کپڑے، انگوٹھیاں اور جوتے بھیجے تھے۔ آپؑ کے حکم سے ارد گرد لوگوں کے حالات بدل گئے تھے اور گھر کے سامان بھی بدل گئے تھے۔ امام ؑ ان کے لئے عید غدیر کی فضیلت اور تاریخ بیان فرما رہے تھے۔

28۔ تحفہ دینا
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کا دن عطا و بخشش کا دن ہے۔

29۔ نیکی کرنا
امام علی رضا علیہ السلام نے اپنے آبائے طاہرین علیہم السلام کے حوالے سے بیان کیا کہ امیرالمومنین علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن نیکی کرنے سے مال میں اضافہ اور عمر میں اضافہ ہوتا ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک کرنا انسانوں پر خدا کی رحمت اور مہربانی کو جذب کرتا ہے۔

30۔ حتیٰ قرض لے کر ضرورتمندوں کی مدد کرنا

امام علی رضا علیہ السلام نے اپنے آبائے طاہرین علیہم السلام کے حوالے بیان کیا کہ امیرالمومنین علیہ السلام نے فرمایا: میں اس بات کی ضمانت لیتا ہوں کہ جو شخص غدیر کے دن قرض لے کر اپنے دینی بھائیوں کی مدد کرے گا اگر وہ زندہ رہے گا تو خدا اس کا قرض ادا کرے گا اور اگر وہ مر گیا تو اسے سبکدوش کر دے گا۔(یعنی خدا ایسے اسباب فراہم کرے گا کہ اس کا قرض ادا ہو جائے۔)

31۔ نماز عید غدیر کے بعد دعا قبول ہوتی ہے
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: عید غدیر کے دن ظہر سے آدھا گھنٹہ پہلے دو رکعت نماز اللہ کے شکر کی نیت سے پڑھے اور ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد 10 بار سورہ توحید، 10 بار آیت الکرسی اور 10 بار سورہ قدر پڑھے۔ خدا کے نزدیک یہ نماز ایک لاکھ حج اور ایک لاکھ عمرہ کے برابر ہے اور اس سے دنیا و آخرت کی جو بھی حاجت طلب کرے ،چاہے وہ جو بھی حاجت ہو تو اللہ اسے آسانی اور عافیت کے ساتھ عطا کرے گا۔
ایک دوسری روایت میں ہے کہ اگراس دن نماز اور زیارت نہ پڑھ سکے تو بعد میں اسکی قضا کرے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .