حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ جعفریہ تاراگڑھ اجمیر ہندوستان میں امام جمعہ مولانا سید نقی مہدی زیدی کے توسط سے درس ہفتگی بعنوان" آشنائی با مہدویت" کا سلسلہ جاری ہے۔
حجت الاسلام مولانا سید نقی مھدی زیدی نے روز غدیر کے حوالے سے کہا کہ: امام رضا علیہ السلام :"ھوَ يَوْمُ اَلزِّينَةِ فَمَنْ تَزَيَّنَ لِيَوْمِ اَلْغَدِيرِ غَفَرَ اَللہ لَهُ كُلَّ خَطِيئَةٍ عَمِلَهَا صَغِيرَةً أَوْ كَبِيرَةً وَ بَعَثَ اَللہ إِلَيْهِ مَلاَئِكَةً يَكْتُبُونَ لَهُ اَلْحَسَنَاتِ وَ يَرْفَعُونَ لَهُ اَلدَّرَجَاتِ إِلَی قَابِلِ مِثْلِ ذَلِكَ اَلْيَوْمِ فَإِنْ مَاتَ مَاتَ شَهِيداً وَ إِنْ عَاشَ عَاشَ سَعِيداً"، عید غدیر، زینت و آرائش کا دن ہے، جو شخص اس دن خود کو آراستہ کرے، اللہ تعالی اس کے تمام گناہوں کو خواہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے معاف فرما دیتا ہے۔ اللہ ایسے فرشتے مقرر فرماتا ہے جو مسلسل اس کے لیے نیکیاں لکھتے رہتے ہیں اور اس کے درجات بلند کرتے رہتے ہیں، یہاں تک کہ اگلے سال اسی دن تک اگر وہ اس مدت میں وفات پا جائے تو شہادت کی موت پاتا ہے، اور اگر زندہ رہے تو سعادت و کامیابی کی زندگی گزارتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ: امام علی رضا علیہ السّلام نے فرمایا ہے کہ "وَ اَللَّهِ لَوْ عَرَفَ اَلنَّاسُ فَضْلَ هَذَا اَلْيَوْمِ بِحَقِيقَتِهِ لَصَافَحَتْهُمُ اَلْمَلاَئِكَةُ فِي كُلِّ يَوْمٍ عَشْرَ مَرَّاتٍ"، قسم ہے اللہ کی! اگر لوگ اس دن کی فضیلت کو اس کی حقیقت کے ساتھ جان لیتے، تو فرشتے ہر دن ان سے دس مرتبہ مصافحہ کرتے۔
مولانا نقی مھدی زیدی نے خطبہ غدیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ: اس خطبے میں حضرت رسول خدا صلیٰ اللّہ علیہ وآلہ وسلّم نے حضرت علی بن ابی طالب علیہ السّلام کی امامت اور ولایت کے ساتھ حضرت امام عصر علیہ السّلام کی امامت اور ولایت کا ذکر تفصیل سے فرمایا ہے وہ شاید اس لئے کہ امامت اہل بیت علیہم السلام کی ابتدا حضرت علی علیہ السلام اور انتہا حضرت امام مہدی علیہ السّلام ہیں یہ وہ ابتدا اور انتہا ہے جس کے درمیان میں معصومین علیہم السّلام کے علاوہ کوئی دوسرا شامل نہیں ہے پوری دنیا میں شاید ایک فرد بھی ایسا نہ ہو جو پہلا امام حضرت علی علیہ السّلام اور آخری امام حضرت مہدی علیہ السّلام کو تسلیم کرتا ہو اور درمیان میں غیر اہل بیت اور ائمہ معصومین علیہ السّلام کے علاوہ کسی اور کی امامت کا قائل ہو۔ رسول خدا صلیٰ اللّہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا "اے لوگو! میں نبیؐ اور علیؑ میرے وصی ہیں۔ سلسلہ امامت کا آخری امام ہم میں سے قائم مہدیؑ ہے۔" اور اب اس کے بعد حضرت امام مہدی علیہ السّلام کی خصوصیات کا ذکر فرماتے ہیں اس طرح صفات کسی اور کی بیان نہیں فرمائی ہے اس سے حضرت امام مہدی علیہ السّلام کی عظمتوں کا پتہ چلتا ہے حضرت رسول خدا صلیٰ اللّہ علیہ وآلہ وسلّم نے حضرت امام عصر علیہ السّلام کی اس خطبہ غدیر میں ۲۵ خصوصیات بیان فرمائی ہیں۔
۱۔ وہ دین کو ظاہر اور غلبہ عطا کرنے والے ہیں، ٢۔ ہاں وہی ظالموں سے انتقام لینے والے ہیں، ٣۔ وہی کفر و شرک و ظلم کے قلعوں کو فتح کرنے اور ان کو مسمار کرنے والے ہیں، ٤۔ وہی ہر قبیلے کے مشرکین کو قتل کریں گے، ٥۔ وہی تمام اولیائے خدا کے خون کا بدلہ لیں گے، ٦۔ وہی دین خدا کی نصرت و مدد کریں گے، ٧۔ وہی معرفت خدا کے بحر عمیق سے سیراب کرنے والے اور شناور ہیں، ٨۔ وہ ہر صاحب فضیلت کو اس کی فضیلت کے اعتبار سے عزت و منزلت دیں گے، ٩۔ وہی جاہلوں کو ان کی جہالت کے اعتبار سے درجہ دیں گے، ١٠۔ وہی خدا کے منتخب اور بہترین ہیں، ١١۔ وہی تمام علوم کے وارث اور اس کا احاطہ کیے ہوئے ہیں، ١٢۔ وہی سب کو خدا کے بارے میں باخبر کریں گے اور اس کی معرفت عطا کریں گے، ١٣۔ وہی اس کے ایمان کی طرف لوگوں کو متوجہ کریں گے، ١٤۔ وہی صاحب عقل اور ثابت قدم ہیں، ١٥۔ خداوند عالم نے تمام امور ان کے حوالے کر دیے ہیں، ١٦۔ گزشتہ انبیاء علیہم السلام نے ان کے بارے میں بشارت دی ہے، ١٧۔ وہی اللہ کی باقی حجت ہیں، ١٨۔ ان کے بعد کوئی خدا کی حجت نہیں ہے، ١٩۔ حق بس ان کے پاس ہے، ٢٠۔ خدا کا نور بس ان کے پاس ہے، ٢١۔ کوئی ان پر غالب نہیں آئے گا، ٢٢۔ وہ کسی ایک سے شکست نہیں کھائیں گے، ٢٣۔ زمین پر بس وہی اللہ کے ولی ہے، ٢٤۔ مخلوقات پر اس کی طرف سے حاکم ہیں فیصلہ کرنے والے ہیں، ٢٥۔ خدا کے ظاہر و باطن امور کے بس وہی امانت دار ہیں۔
اے لوگو میں نے پوری طرح بات واضح کردی ہے اور خوب اچھی طرح تم کو سمجھا دیا ہے میرے بعد یہ تم کو سمجھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ: اس طرح حضرت رسول خدا صلیٰ اللّہ علیہ وآلہ وسلّم نے صبح قیامت تک اہل بیت علیہم السّلام کی امامت و ولایت کا اعلان فرما دیا اور سب پر حجت تمام کردی۔ سبقت لے جانے والے کامیاب ہونگے، اے لوگو جو خدا کی رسولؐ کی علیؑ کی اور جن اماموں کا میں نے ذکر کیا ہے ان کی پیروی کرے گا وہ عظیم ترین کامیابی پر فائز ہو گا۔
اے لوگو جو بھی حضرت علی علیہ السّلام کی بیعت کرنے میں سبقت لے جائے گا اور سب سے پہلے ان کی ولایت کو قبول کرے گا اور امیر المومنین کہہ کر ان کو سلام کرے گا وہی جنت کی نعمتوں سے لطف اندوز ہوگا اور کامیاب ہوگا۔
مولانا نقی مھدی زیدی نے کہا کہ: خطبہ غدیر سے یہ بات پوری طرح واضح ہے۔
۱۔ اہل بیت علیہم السلام کی امامت و ولایت صبح قیامت تک جاری رہےگی، ٢۔ اہل بیت علیہم السلام کے علاوہ کوئی اور حضرت رسول خدا صلیٰ اللّہ علیہ وآلہ وسلّم کا جانشین نہیں ہے، ٣۔ حضرت علی علیہ السلام کی ولایت ہر ایک پر واجب اور ضروری ہے، ٤۔ صبح قیامت تک ہر ایک کی شرعی ذمہ داری ہے کہ اس پیغام ولایت و امامت کو دوسروں تک پہنچاتا رہے، ٥۔ جو اس ولایت کو قبول کرے گا بس اس کے اعمال قبول ہوں گے، ٦۔ جو اس ولایت کا انکار کرے گا اس کے تمام اعمال برباد ہوجائیں گے، ٧۔ جو اس ولایت کو قبول کرے گا خدا اس سے راضی ہوگا، ٨۔ جو اس ولایت کا انکار کرے گا اس پر خدا کی لعنت اور غضب ہوگا، ٩۔ جو لوگ اس ولایت کو قبول کرنے میں سبقت لے جائیں گے وہی کامیاب ہوں گے۔
خداوندعالم ہم سب کو اس ولایت کو دل سے قبول کرنے اس پر عمل کرنے اور بیعت کرنے میں سبقت لے جانے والوں میں شمار کرے، خدایا دنیا اور آخرت میں اہل بیت علیہم السّلام کی شفاعت نصیب فرما اور ایک مرتبہ غدیر کے دن وارث غدیر کے دست مبارک پر اس عہد کی تجدید کرنے کی سعادت مرحمت فرما۔ آمین









آپ کا تبصرہ