حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین عباسعلی فرخفال نے مرکز مدیریت حوزہ علمیہ اصفہان میں امام علی نقی علیہالسلام کی ولادت اور عید غدیر کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں غدیر کے ملکوتی مقام پر مشتمل روایات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: غدیر تمام حقائق کے بیان کا مظہر ہے اور ہمارے لیے سب سے بڑی متاع، ولایت امیرالمؤمنین علیہالسلام ہے لہٰذا غدیر کا احیاء، توحیدی اقدار کے احترام کی علامت ہے۔
انہوں نے اہل بیت علیہم السلام کے مقام کے بارے میں دو قسم کے نقصان دہ رجحانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پہلی قسم ظاہری دشمنوں کی ہے جو اگرچہ وسیع پیمانے پر تشہیر کے ذریعے تشیع پر حملہ کرتے ہیں مگر ان کا نقصان اتنا مہلک نہیں جو قابلِ شناخت اور سدباب ہیں۔
حوزہ علمیہ کے اس استاد نے کہا: دوسری اور زیادہ خطرناک قسم غلو کرنے والوں کی ہے، جو علمی اور مذہبی حلقوں سے تعلق رکھنے والے مبلغین وغیرہ پر مشتمل ہوتے ہیں جو دانستہ یا نادانستہ غلو اور غلط معارف پیش کر کے اہل بیت علیہم السلام کی حرمت و احترام کے ساتھ بھی ظلم کرتے ہیں۔
انہوں نے انحرافات کی بنیادی وجہ جہالت، مطالعہ کا فقدان اور مقام اہل بیت علیہم السلام کے صحیح ادراک کی کمی کو قرار دیتے ہوئے کہا: افسوس کہ بعض افراد حوزوی علوم میں گہرائی حاصل کیے بغیر منبر پر آ جاتے ہیں اور بعض اوقات بلند پایہ خطیب کے عنوان سے یا تو اہل بیت علیہم السلام کو ربوبیت کے مقام تک لے جاتے ہیں یا غیر معقول باتوں سے عوام کو گمراہ کرتے ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین فرخفال نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس حدیث "إنّا مَعاشِرَ الأنبياءِ اُمِرنا أن نُكلِّمَ النّاسَ على قَدرِ عُقولِهِم" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: معارف کو اس انداز میں منتقل کرنا چاہیے کہ عقل و شعور رکھنے والا معاشرہ اسے سمجھ سکے کیونکہ معاشرے کی ہدایت، امیرالمؤمنین علیہالسلام کے فکری و علمی نظام سے وابستہ ہے، جنہوں نے فرمایا: "ہر وہ چیز جس کی انسان کو ضرورت ہے، میرے اختیار میں ہے"۔









آپ کا تبصرہ