حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائب سربراہ حوزہ علمیہ ایران، حجت الاسلام والمسلمین احمد فرخ فال نے البرز میں نئے تعلیمی سال کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حوزہ ہائے علمیہ نہ صرف دین کی حفاظت کا مرکز ہیں بلکہ اسلامی تہذیث کی تشکیل اور پیشرفت کا حقیقی محرک بھی ہیں۔
کرج کے مصلی امام خمینیؒ میں منعقدہ اس تقریب میں نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ حسینی ہمدانی، علما، اساتید اور بڑی تعداد میں طلاب و طالبات شریک ہوئے۔ حجت الاسلام والمسلمین فرخ فال نے اپنے خطاب میں آیت اللہ حسینی ہمدانی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حمایت نے البرز میں دینی و علمی ماحول کو مضبوط کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علم محض الفاظ یا تاریخ کا مطالعہ نہیں، بلکہ ایسا علم حقیقی ہے جو انسان کو خدا کی معرفت، تزکیۂ نفس اور تربیتِ معاشرہ کی طرف رہنمائی کرے۔ انہوں نے پیغمبر اکرمؐ کی حدیث نقل کرتے ہوئے واضح کیا کہ دین کا حقیقی علم تین بنیادوں پر قائم ہے: عقائد محکم، احکام عادلانہ اور اخلاق زندہ۔
نائب سربراہ حوزہ علمیہ نے حوزہ ہائے علمیہ کی تاریخی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آغازِ اسلام سے آج تک یہ ادارے دین کی بقا، تحریفات کے مقابلے اور صالح و مؤمن نسل کی تربیت کے محکم مراکز رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے حوزات علمیہ آج تحقیق، تبلیغ، دینی مشاورت اور ثقافتی سرگرمیوں میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں اور اسلامی ثقافت کی تشکیل کے میدان میں بڑا حصہ ان کے کندھوں پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ "طلاب خواہر و برادر دو بازو ہیں جن پر حوزہ کی علمی اور تربیتی پرواز ممکن ہے اور آج حوزات علمیہ خواہران نہ صرف ایران بلکہ خطے کے دیگر ممالک کے لیے بھی ایک علمی اور سماجی نمونہ بن چکے ہیں۔"
اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں انہوں نے دشمن کی فکری و ثقافتی یلغار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور صہیونی لابی پوری قوت سے اسلامی معاشروں کی فکری بنیادوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں ہے، لیکن رہبر معظم انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی رہنمائی اور ملت ایران کی بصیرت نے ان سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے۔
انہوں نے ولایت فقیہ کو اسلام و تشیع کا ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ "رہبر معظم انقلاب، خیمۂ اسلام کا مرکزی ستون ہیں اور دینی نظام بغیر ولایت کے اسی طرح ہے جیسے محور کے بغیر چکی جو حرکت نہیں کرسکتی۔"
آخر میں انہوں نے طلاب کو خطاب کرتے ہوئے کہا: "آپ اس نورانی سلسلے کے وارث ہیں۔ اپنے وقت کی قدر کریں، بنیادی علوم کو مضبوطی سے حاصل کریں اور عقائد و اخلاقی معارف سے لیس ہو کر زمانے کے سوالات اور شبہات کا جواب دینے کے لیے آمادہ رہیں۔"









آپ کا تبصرہ