حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی نے گزشتہ شب قم المقدسہ میں جامعہ مدرسین کے اجلاس میں خطاب کیا، انہوں نے علماء، شہداء، اور اسلامی تحریک کے مجاہدین کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حوزہ علمیہ کو ایک موثر ادارے کے طور پر اسلامی معاشرے میں اپنا مقام مضبوط کرنا چاہیے۔
حوزہ علمیہ کی ثقافتی اہمیت
انہوں نے اسلامی ثقافت میں مدارس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے ہمیشہ اسلامی علوم، دینی تعلیمات، اور اہل بیت علیہم السلام کی معرفت کے تحفظ اور ترویج میں مرکزی کردار ادا کرتے آئے ہیں۔ نہ صرف دینی علوم میں بلکہ انقلاب اسلامی اور اسلامی اقدار کے دفاع میں بھی ان کا کردار نمایاں ہے۔
عالمی میدان میں مدارس کا کردار
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ حوزہ علمیہ کو عالمی سطح پر اسلامی تعلیمات کے علمی اور ثقافتی مراکز کے طور پر پہچانا جانا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ مدارس عالمی تبدیلیوں اور چیلنجوں کے پیشِ نظر اسلام کا حقیقی پیغام دنیا تک پہنچائیں۔
رہبرِ معظم کی ہدایات
انہوں نے رہبرِ معظم انقلاب کی ہدایات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رہبر ہمیشہ حوزہ کے علمی، اخلاقی، اور سماجی کردار پر زور دیتے ہیں اور ان کی ترقی کے لیے قیمتی رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
جدید تقاضوں کا جواب
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ آج کا دور ٹیکنالوجی، ثقافت، سیاست، اور معیشت میں بڑی تبدیلیوں کا ہے۔ مدارس کو جدید طریقوں اور وسائل کے ذریعے اسلامی معارف کو دنیا بھر میں موثر انداز میں پیش کرنا چاہیے۔
عوام سے رابطہ مضبوط کرنا
انہوں نے عوام سے حوزہ کے تعلق کو مزید مستحکم کرنے اور سماجی مسائل کے حل میں عملی کردار ادا کرنے پر زور دیا تاکہ عوام کا اعتماد بڑھایا جا سکے۔
حجت الاسلام رحیمیان کی خدمات کا اعتراف
انہوں نے حجت الاسلام والمسلمین رحیمیان کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کی تاکید کی اور حجت الاسلام والمسلمین فرخفال کو حوزہ علمیہ کے دبیرخانہ کے نئے ذمہ دار کے طور پر متعارف کرایا۔
انہوں نے کہا: مدارس دینی کو آج کے عالمی چیلنجز کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر اسلامی معارف کو مؤثر طریقے سے پیش کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسلامی تمدن کو تقویت دی جا سکے۔
آپ کا تبصرہ