جمعہ 30 مئی 2025 - 19:07
حوزہ علمیہ سیاست سے ہرگز جدا نہیں / دشمن ہماری نوجوان نسل پر فوکس کئے ہوئے ہے

حوزہ/ حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے رکن نے کہا: بہت ہی کم مدت میں طلاب کی علمی و تربیتی تیاری مکمل ہونی چاہیے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے تعلیمی معیار میں کمی نہیں آنی چاہیے بلکہ طریقۂ تعلیم کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے رکن آیت اللہ محسن اراکی نے صوبائی حوزات علمیہ کے سربراہان، معاونین اور مرکزی اداروں کے منتظمین کے ساتھ جامعۃ المصطفیٰ کے جلسہ گاہ میں منعقدہ اجلاس کے دوسرے دن خطاب کرتے ہوئے کہا: حوزات علمیہ کی صد سالہ احیاء کی تقریب کو ایک انقلابی اور تبدیلی آفرین موقع قرار دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی کی جانب سے حوزہ علمیہ کی تبدیلی و تحول پر تاکید کی وجہ یہ ہے کہ شیعہ دینی مدارس کبھی بھی معاشرے سے الگ نہیں رہے ہیں اور ہمیشہ معاشرے کی ضروریات کے لیے کوشاں رہے ہیں۔

حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے اس رکن نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ شیعہ علماء انبیاء کے وارث ہیں اور ان پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں، کہا: اس سلسلے میں ہماری اولین ذمہ داری دنیا اور اپنے معاشرے کے واقعات پر نظر رکھنا ہے۔

انہوں نے کہا: ہماری جنگ بھی دین و ایمان کے دشمنوں سے ہے۔ اس جنگ میں ہم یہ کوشش کرتے ہیں کہ شیطانی نظام کے بجائے اللہ کا نظام غالب ہو اور اس الٰہی نظام کے نمائندے حوزات علمیہ ہیں لہٰذا جس طرح دین سیاست سے جدا نہیں، اسی طرح حوزات علمیہ بھی سیاست سے جدا نہیں ہیں۔

آیت اللہ اراکی نے مزید کہا: سوشل میڈیا کا میدان دشمن کے لیے ایک کھلا میدان نہیں ہونا چاہیے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج یہ فضا اسی طرح بن چکی ہے۔

حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے اس رکن نے کہا: آج حوزات علمیہ کو جاننا چاہیے کہ انبیاء کے راستے کے مخالف کون سا فکری و ثقافتی دھارا سرگرم ہے اور انہیں ہوشیار رہنا چاہیے۔ یہ صرف حوزہ علمیہ قم کا فریضہ نہیں بلکہ تمام حوزات علمیہ کو اس میدان میں فعال رہنا چاہیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha