ہفتہ 20 دسمبر 2025 - 11:07
ہمیں فکری اور علمی استقلال حاصل کرنا چاہیے / مغربیت کو معاشرے پر اثر انداز نہیں ہونے دینا چاہیے

حوزہ / حضرت آیت اللہ سبحانی نے کہا: ہمیں علم کے میدان میں صحیح راستے سے داخل ہونا چاہیے اور مغرب کے شیدائی نہیں بننا چاہیے۔ ہمارے پاس خود درست فکری بنیادیں موجود ہیں۔ ہمیں فکری اور علمی استقلال حاصل کرنا چاہیے اور مغربیت کو معاشرے پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، "کلام امام جعفر صادق (ع) ریسرچ سینٹر" کی افتتاحی تقریب اور باضابطہ آغازِ سرگرمیاں 18 دسمبر 2025ء بروز جمعرات کو ایران کے شہر قم المقدسہ میں مؤسسہ امام جعفر صادق (ع) کے اجلاس ہال میں منعقد ہوئیں۔ اس تقریب میں حضرت آیت اللہ جعفر سبحانی نے انسان کی دوہری ماہیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فکری اور اخلاقی ارتقا کے بارے میں اسلامی نقطۂ نظر کو بیان کیا۔

انہوں نے اسلامی نقطۂ نظر سے انسان میں فکر اور غرائز کے دو پہلؤوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے: «وَفِی الْأَرْضِ آیَاتٌ لِّلْمُوقِنِینَ، وَ فِی أَنفُسِکُمْ أَفَلَا تُبْصِرُونَ» یعنی "اور زمین میں یقین کرنے والوں کے لئے (ہماری قدرت کی) نشانیاں ہیں۔ پس انسان دو پہلوؤں سے تشکیل پایا ہے ایک فکری پہلو اور دوسرا غرائز کا پہلو۔ فلاسفہ انسان کے فکری پہلو کا احترام کرتے ہیں اور اسے “حیوان ناطق” کہتے ہیں اور علمائے اخلاق اس کے اخلاقی پہلو پر توجہ دیتے ہیں۔ اسلام دونوں پہلوؤں پر توجہ دیتا ہے فکری پہلو پر بھی اور اخلاقی پہلو پر بھی۔

حضرت آیت اللہ سبحانی نے قرآن کریم کی آیات سے استناد کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے: «إِنَّ فِی خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّیْلِ وَالنَّهَارِ لَآیَاتٍ لِأُولِی الْأَلْبَابِ» اور ایک اور آیت میں فرماتا ہے: «وَ نَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا» لہٰذا اسلامی مکتب ایک جامع مکتب ہے جو دونوں پہلوؤں کو مدنظر رکھتا ہے فکری پہلوؤں کی پرورش بھی کرتا ہے اور غرائز کی صحیح انداز میں رہنمائی بھی کرتا ہے۔

اس مرجع تقلید نے مزید کہا: تحقیقات معنوی اعتبار سے بھی اور مادی اعتبار سے بھی ثمر بخش ہونی چاہئیں۔اگر کچھ موضوعات ایسے ہوں جو معاشرے کی فکری تکامل میں مددگار نہ ہوں یا اس وقت ضروری نہ ہوں تو انہیں ثانوی ترجیح میں رکھا جانا چاہیے۔

حضرت آیت اللہ سبحانی نے کہا: آج ہمیں ایک طرف وہابیت جیسے شدت پسند رجحانات کی جانب سے دباؤ کا سامنا ہے جو انحرافی تفسیروں کے ذریعے اسلامی معارف کے ایک حصے کو قبول نہیں کرتے اور دوسری طرف ان وسیع مشکلات اور شبہات کا سامنا ہے جو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا میں پھیلائے جا رہے ہیں۔ یہ فوری اور ضروری تحقیقی موضوعات ہیں جن پر توجہ دینا اور گہری تحقیق کرنا لازم ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha