حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، شیعہ مرجع تقلید حضرت آیت اللہ حاج شیخ جعفر سبحانی نےمرکز تحقیقات کامپیوتری علوم اسلامی (نور) کی جانب سے تیار کردہ اپنے مجموعہ آثار (نسخه ۴) کے سافٹ ویئر کی رونمائی اور مؤسسه امام صادق (ع) قم کے مرکز تخصصی کلام کے تعلیمی سال کے آغاز کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے علم کلام میں علمی ادارے قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا: مرکز تخصصی کلامِ اسلامی کا قیام زمانے کی ایک ضرورت تھی کیونکہ ہر دور کے اپنے تقاضے اور مطالبات ہوتے ہیں اور معاشرے کی فکری ضروریات سے غافل نہیں رہا جا سکتا۔ مرحوم آیت اللہ فاضل نے الحادی تحریکوں کے خطرے کو بروقت محسوس کیا اور مرکز کلام کے قیام کو دینی معارف اور اعتقادات کے دفاع کے لئے ایک بنیادی ضرورت قرار دیا تھا۔
امام صادق (ع) کے تعلیمی و تحقیقی ادارے کے سربراہ نے ان مراکز کی ترقی اور بالیدگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امام جعفر صادق علیہ السلام کی ایک روایت میں آیا ہے کہ "زمان" سے مراد فلسفی زمان نہیں بلکہ معاشرے کی حالات و اوضاع ہیں۔ جو اپنے زمانے کے حالات سے باخبر ہو اور ضروریات کو پہچان لے وہ گمراہی کا شکار نہیں ہوتا اور صحیح راستے کا انتخاب کر سکتا ہے۔
اس مرجع تقلید نے امام صادق علیہ السلام کے زمانے کے حالات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: اس وقت کچھ لوگ یہ کہتے تھے کہ "ایمان رکھنا کافی ہے اور اگر گناہ نہ کرو تو کوئی مسئلہ نہیں"؛ لیکن یہ ناقص اور گمراہ کن نظریہ تھا۔ امام صادق علیہ السلام نے ایسے فکری انحرافات کے خطرے کو سمجھا اور خود ان کے مقابلے میں پیش قدمی کی اور مستقبل بینی و شبہات و انحرافات کے جواب کو اپنی ترجیح بنایا۔
حضرت آیت اللہ سبحانی نے مزید کہا: آج بھی اسی سیرت سے سبق لینا ضروری ہے۔ جیسا کہ خداوند متعال قرآن کریم میں فرماتا ہے: «وَأَعِدّوا لَهُم مَا استَطَعتُم مِن قُوَّةٍ»؛ یعنی آئندہ کے لئے ہر ممکنہ طاقت فراہم کرو۔ یہ حکم صرف میدانِ جنگ تک محدود نہیں بلکہ ہر میدان کو شامل ہے اور یہ مستقبل بینی کی اہمیت کو بھی واضح کرتا ہے۔









آپ کا تبصرہ