حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ و روحانیت کے اسٹریٹجک اسٹڈیز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید حسین میرمعزی نے جمہوری اسلامی ایران کے مذہبی اور علمی شخصیات کے نبطیہ، لبنان میں واقع حوزہ علمیہ بقیه الله (عج) کے منتظمین کے ساتھ اجلاس میں خطاب کے دوران کہا: حوزہ علمیہ قم تمام حوزاتِ علمیہ کے لئے ایک مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی سرگرمیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ کا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ حوزوی مسائل اور مشکلات اور حوزہ کی ترقی کی حکمت عملیوں سے متعلق کام کرتا ہے۔ ہم حوزہ کے مسائل کی جڑیں تلاش کرتے ہیں اور ان کی درستگی کے لیے راہِ حل پیش کرتے ہیں۔
حوزہ علمیہ و روحانیت کے اسٹریٹجک اسٹڈیز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ نے مزید کہا: حوزہ علمیہ قم ایک مرکزی حوزہ کے طور پر ہے۔ مقام معظم رہبری نے فرمایا کہ حوزہ علمیہ قم اگرچہ ایک زندہ اور پرورش پانے والا حوزہ ہے لیکن مطلوبہ حالت سے بہت دور ہے اور اس کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

انہوں نے رہبر معظم انقلاب کے اس پیغام کے بارے میں کہا: ہم نے اس پیغام کو حوزہ کی تبدیلی کے لیے ایک سپریم دستاویز سمجھا ہے اور اب ہم مقام معظم رہبری اور امام راحل (رہ) کے بیانات کی بنیاد پر حوزہ کی تبدیلی کا نظریہ لکھ رہے ہیں۔ اس بنیاد پر، حوزہ اپنا دوسرا وژن دستاویز لکھ رہا ہے کہ ہمیں دس سال بعد کس حالت میں ہونا چاہیے اور اسے حاصل کرنے کے لیے ہمارا پروگرام کیا ہے؟۔
حجت الاسلام سید حسین میرمعزی نے کہا: لبنان میں حوزہ علمیہ کے منتظمین بھی اس پیغام کو ایک سپریم دستاویز کے طور پر ہی اپنائیں۔ اگرچہ مقام معظم رہبری کا پیغام حوزہ علمیہ قم کے لیے ہے لیکن یہ تمام حوزہ علمیہ کی ترقی اور بلندی کے لیے ایک روڈ میپ کی حیثیت رکھتا ہے۔









آپ کا تبصرہ