اتوار 28 ستمبر 2025 - 13:00
حوزہ علمیہ کی ہر درسگاہ اعتقادات کے دفاع کا ایک قلعہ ہے

حوزہ / مدیر حوزہ‌ علمیہ نے علم کلام اور دیگر علوم کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: بعض اوقات بنیادی علوم میں ایسے مباحث پیش کیے جاتے ہیں جو "شکوک و شبہات" پیدا کرنے والے ہوتے ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ علوم انسانی اسلامی میں کلامی رویہ اپنایا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدیر حوزہ‌ علمیہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے آیت اللہ العظمی سبحانی کے مجموعہ آثار (نسخه ۴) کے سافٹ ویئر کی رونمائی اور مرکز تخصصی علم کلام، مؤسسه امام صادق علیہ السلام کے تعلیمی سال کے آغاز کی تقریب میں اپنے خطاب کے دوران سورہ اعلیٰ کی آیات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: آج حوزہ کی اولین ذمہ داری معارفِ الٰہی کی نئے سرے سے تولید (Reproduction)، ان کی تبیین اور امت کی "بیدارسازی" ہے۔ وہی عظیم رسالت جو انبیاء کرام کے بعد ائمہ ہدیٰ، علما اور حوزہ علمیہ کو منتقل ہوئی اور تاریخ میں جاری و ساری ہے۔

حوزہ علمیہ کی ہر درسگاہ اعتقادات کے دفاع کا ایک قلعہ ہے

انہوں نے کہا: سورہ مبارکہ اعلیٰ میں تین بنیادی ارشادات بیان ہوئے ہیں جو رسالتِ الٰہی کے تین اہم ستون قرار پاتے ہیں؛ یہ ہدایات خاص طور پر پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ہادیانِ خلق کے لئے ہیں، نہ کہ صرف عام مکلفین کے لئے۔

پہلا رکن: «سبح اسم ربک الاعلیٰ» یعنی پیامبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تسبیح گوئے پروردگار ہوں؛ اس کا مطلب ہے کہ پہلی شرط "تزکیہ اور عبودیت" ہے اور یہی نفس کی تطہیر اور مقام عبودیت، ہدایت کے لئے اولین شرط ہے۔

دوسرا رکن: آیات الٰہی کا شعور اور ان کی آگاہی ہے کیونکہ خدا کی آیات پیغمبر پر نازل ہوتی ہیں تاکہ وہ بشریت کے ہادی ہوں۔

تیسرا رکن: پیغام پہنچانے کا صحیح طریقہ ہے، یعنی حکمت اور ادبی اسلوب کے ساتھ دین کی تبلیغ۔

حوزہ علمیہ کی ہر درسگاہ اعتقادات کے دفاع کا ایک قلعہ ہے

آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کہا: یہ تینوں بنیادیں (عبودیت/تسبیح، علم/آگاہی، روش/حکمت) حوزہ کے دستورالعمل ہونے چاہئیں: پہلا مقام تسبیح، دوسرا مقام علم و دانش جو حوزہ میں جلوہ گر ہے اور تیسرا مقام حکمت اور زمانے کی بصیرت ہے جس کے مطابق حوزہ علمیہ کو حرکت کرنی چاہیے۔

مدیر حوزہ علمیہ نے مزید کہا: حوزہ علمیہ کی ہر درسگاہ اعتقادات کے دفاع کا ایک قلعہ ہے۔ آج حوزہ علمیہ فکری و ثقافتی یلغار کے مقابلے میں ہے اور انہی تینوں بنیادوں پر اسے بڑے قدم اٹھانے ہوں گے۔

حوزہ علمیہ کی ہر درسگاہ اعتقادات کے دفاع کا ایک قلعہ ہے

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha