حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہسربراہ حوزہ علمیہ ایران، آیت اللہ علی رضا اعرافی نے تسنیم نیوز ایجنسی کے نئے شعبہ ’’حوزہ و روحانیت‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عصرِ حاضر میں دینی معارف کو عالمی زبان، میڈیا اور فنون کے قالب میں پیش کرنا حوزہ کی فوری اور بنیادی ذمہ داری ہے۔
سربراہ حوزہ علمیہ ایران نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ حوزہ کی اصل روح یہ ہونی چاہیے کہ وہ ہر سطح کی فکر، ثقافت اور معاشرے کی ہدایت کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ عالم دین صرف انفرادی اور شخصی امور تک محدود نہیں بلکہ عالمی، فکری اور تمدنی میدانوں میں بھی ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر رہبر معظم انقلاب کے پیغام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بلاغِ مبین‘‘ حوزہ کی اہم ترین ذمہ داری ہے جو فردی زندگی سے لے کر معاشرتی، ماحولیاتی اور تہذیبی پہلوؤں تک محیط ہے۔ اس مقصد کے لیے میڈیا اور فنون کی زبان استعمال کرنا ناگزیر ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ آج کے نوجوانوں اور عوام تک پیغام پہنچانے کے لیے صرف روایتی خطبات اور تحریریں کافی نہیں، بلکہ جدید ذرائع ابلاغ اور فنون کو بروئے کار لانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا، حوزہ کے پیغام کو معاشرے تک پہنچانے میں معاون اور تکمیلی کردار ادا کرتا ہے۔

انہوں نے ’’حوزہ و روحانیت‘‘ کے سیکشن کے اجرا کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام حوزہ کی فکری پیداوار کو دنیا تک پہنچانے میں مددگار ہوگا۔ ان کے بقول، انقلاب اسلامی کا امتیاز یہی تھا کہ امام خمینیؒ نے صحنہ اور پسِ صحنہ دونوں کو پہچانا اور اسی بنیاد پر فکری و تمدنی توازن قائم کیا۔
سربراہ حوزہ علمیہ نے مزید کہا کہ حوزہ کے گزشتہ سو سالہ علمی و عملی کارناموں پر مشتمل ایک جامع ۴۰ جلدی مجموعہ تیار کیا جا رہا ہے جس میں فقہ، اصول، فلسفہ، کلام، حدیث، تفسیر اور علومِ انسانی و اجتماعی سمیت مختلف شعبوں کی کامیابیاں اور چیلنجز بیان کیے جائیں گے۔

آیت اللہ اعرافی نے زور دیا کہ حکمرانیِ فکری اور دینی نظام میں میڈیا اور تبلیغ کو بنیادی ستون بنانا ہوگا، کیونکہ موجودہ عالمی منظرنامے میں مغربی تمدن کی فکری بالادستی نمایاں ہے۔ اس کے مقابل اسلامی نقطہ نظر کو میڈیا، فنون اور ابلاغی مہارتوں کے ذریعے متعارف کرانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حوزہ کے پاس معارف کا عظیم ذخیرہ ہے لیکن ان میں سے بہت کم حصہ میڈیا کی زبان میں منتقل ہوتا ہے۔ اگر اس میں معمولی اضافہ بھی کیا جائے تو بڑا اثر پیدا ہو سکتا ہے۔

تقریب کے اختتام پر آیت اللہ اعرافی نے میڈیا، فنون اور علمی مراکز کے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حوزہ کا پیغام پوری دنیا کے لیے ہے اور ہر حوزوی اور ہر ادارہ اس پیغام کو نئی زبان اور نئے قالب میں پہنچانے کا ذمہ دار ہے۔









آپ کا تبصرہ