حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام خمینی (رہ) تعلیمی و تحقیقی انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ آیت اللہ محمود رجبی نے افغانستان کے حوزہ علمیہ کے سربراہ اور ہندوستان میں آیت اللہ سیستانی کے وکیل سے ملاقات میں کہا: مومنین کی شمولیت کے بغیر الہی اهداف کی تکمیل ممکن نہیں جیسا کہ قرآن کریم بھی اللہ کی نصرت کے ساتھ ساتھ میدان میں مومنین کی فعال موجودگی پر زور دیتا ہے اور اس سلسلے میں علماء دین بحیثیت وارثینِ پیغمبر (ص) انتہائی اہم ذمہ داری رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: دشمنان اسلام کے باہمی تعاون اور ان کے وسیع وسائل کو دیکھتے ہوئے اس دور میں علماء کی ذمہ داری پہلے سے کہیں زیادہ سنگین ہے۔ اس میدان میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ مومن قوتوں اور علمی و ثقافتی مراکز کے درمیان عالمی سطح پر باہمی تعاون، شراکت اور ہم آہنگی قائم ہو تاکہ دشمنوں کے ثقافتی یلغار کا مقابلہ کیا جا سکے۔

آیت اللہ رجبی نے الہی رسالت کی انجام دہی میں امت اسلامی کی وحدت کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں رسالت کے راستے میں وحدت کو عظیم نعمت قرار دیا ہے اور امت اسلام کو اس کی تلقین کی ہے۔ آج بھی ہماری ذمہ داری ہے کہ تجربات کے تبادلے، علمی و ثقافتی تعاون اور شراکت کے ذریعے دینی اهداف کی تکمیل کے لیے زمین ہموار کریں۔
مجلس خبرگان رہبری کے اس رکن نے مزید کہا: انقلاب اسلامی کی کامیابی سے پہلے نہ تو حقیقی معنوں میں کوئی اسلامی نظام موجود تھا اور نہ ہی وہ رابطے اور قوتیں تھیں جو آج انقلاب کے سایے میں پروان چڑھی ہیں۔ اس وقت حوزہ علمیہ کے متعدد فارغ التحصیل افراد مختلف اسلامی ممالک میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور اس عظیم صلاحیت نے ہماری ذمہ داریوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے کہ ہم اسلامی معارف کے تحفظ کے لیے مزید اہل قوتوں کی تربیت کریں۔









آپ کا تبصرہ