اتوار 26 اکتوبر 2025 - 14:49
کتاب ”تذکرۂ شہید رابع“ زیور طباعت سے آراستہ ہو کر منظر عام پر/دہلی ہندوستان میں تقریب رونمائی

حوزہ/ڈاکٹر سید شہوار حسین نقوی کی نئی تالیف ”تذکرۂ شہید رابع " زیور طباعت سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آئی ہے؛ کتاب کی تقریب رونمائی گزشتہ روز دہلی میں ہوئی، جس میں بڑی تعداد میں علماء، ادباء اور شعراء نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آستانہ شہید رابع پنجہ شریف دہلی ہندوستان میں محقق ڈاکٹر سید شہوار حسین نقوی کی نئی تالیف کردہ کتاب ”تذکرۂ شہید رابع" کی تقریب رونمائی علمائے کرام اور دانشورانِ قوم کی موجودگی میں انجام پائی۔

کتاب ”تذکرۂ شہید رابع“ زیور طباعت سے آراستہ ہو کر منظر عام پر/دہلی ہندوستان میں تقریب رونمائی

تقریب رونمائی کی صدارت دہلی کے امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید محمد محسن تقوی نے کی اور مہمان خصوصی کے طور پر حجت الاسلام والمسلمین جناب آقائے رضائی اور حجت الاسلام والمسلمین جناب آقائے سید حسین، حجت الاسلام مولانا سید رئیس احمد جارچوی نے شرکت کی۔

کتاب ”تذکرۂ شہید رابع“ زیور طباعت سے آراستہ ہو کر منظر عام پر/دہلی ہندوستان میں تقریب رونمائی

مقررین نے اس کتاب کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ علامہ میرزا محمد کامل دہلوی کے حالات زندگی پر مفصل کتاب کی ضرورت ایک عرصے سے محسوس کی جا رہی تھی بحمد اللہ ڈاکٹر سید شہوار حسین نقوی نے یہ گرانقدر اور تحقیقی تذکرہ تصنیف کر کے بہت بڑی ضرورت کو پورا کیا؛ یہ تصنیف، مدافع تشیع حریم ولایت، مایہ ناز مناظر، ماہر علم کلام علامہ میرزا محمد کامل دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے حالات زندگی پر مشتمل ہے جس میں پانچ ابواب ہیں جن میں علامہ کے خاندانی پس منظر کے ساتھ ان کی حیات اور خدمات کا تحقیقی جائزہ تقریباً دو سو صفحات پر لیا گیا ہے۔

علامہ نے شاہ عبد العزیز دہلوی کی تصنیف تحفہ اثنا عشریہ کا جواب " نزھہ اثنا عشریہ" بارہ جلدوں میں لکھ کر تشیع کی گراں قدر خدمت انجام دی اور دشمن کو لا جواب کیا ۔

کتاب نزھہ اثنا عشریہ متعدد خصوصیات کی حامل ہے:
١ ۔ یہ سب سے پہلا جواب ہے۔
٢ ۔ تحفہ اثنا عشریہ کا مکمل جواب ہے۔
٣ ۔ صاحب تحفہ کی حیات میں منظر عام پر آئی ہے۔
٤ ۔ صاحب تحفہ نے اسے ملاحظہ کیا مگر جواب الجواب لکھنے کی ہمت نہ کر سکے ۔
٥ ۔یہی کتاب آپ کی شہادت کا سبب بنی۔

کتاب نزھہ اثنا عشریہ کے منظر عام پر آتے ہی مخالفین میں کھلبلی مچ گئی جس کے نتیجے میں آپ کو زہر دغا سے شہید کر دیا گیا اور پنجہ شریف دہلی میں آپ کا مزار بنا۔ ایسے مرد مجاہد کی قربانی اور خدمات سے نئی نسل کو آشنا کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور اس بات پر زور دیا گیا کہ شہید رابع کے علمی آثار کی اشاعت کی جائے، تاکہ ان سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیا جا سکے۔

تقریب رونمائی کا آغاز تلاوت کلام پاک سے مولانا علی کوثر نے کیا، جبکہ نظامت کے فرائض مولانا اظہر سانکھنوی نے انجام دئیے اور مزار شہید پر پھولوں کے گلدستے بھی رکھ دئیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha

تبصرے

  • میثم علی IN 03:57 - 2025/10/28
    بہت عمدہ اللہ جزبے خیر عطافرمائے آمین تین سال پہلے ایک کتاب جس میں شہید رابع کی سوانح حیات طیبہ پر روشنی ڈالی تھی اور اس کی رونمائی بھی ہوئی تھی مگر اس کو پس پردہ ڈال دیا گیا کتنا متعصب ہوگیا ہے یہ زمانہ !!!!!!!!!!!!!!! ‌