حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام مولانا سید روح ظفر رضوی نے اپنے خطبہ جمعہ میں کہا کہ مسلم ممالک کے سربراہوں کی خیانتوں اور شرم الشیخ کے معاہدے کو شرم آور معاہدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک کے سربراہ اگر اقوامِ متحدہ کی رپورٹ ہی پڑھ لیتے تو دیکھتے کہ ہزاروں معصوم بچوں سمیت سماج کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد ان حملوں میں قتل ہوئے۔ اس شرم آور معاہدہ کو 14 دن ہو گئے، لیکن آج تک کسی ایک بھی شرط پر عمل نہ ہوا۔ دشمن سے معاہدے کے بجائے مسلم ممالک کے سربراہوں کو استقامت کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔
انہوں نے ہندوستان میں جاری وقف قانون کے معاملات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف مسلمان، بلکہ ہر آزاد خیال انسان جانتا ہے کہ یہ قانون مناسب نہیں ہے۔ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اس قانون کے خلاف احتجاج کریں، حکومت نے 5 دسمبر تک کا وقت دیا ہے کہ تمام اوقاف کو رجسٹرڈ کروایا جائے، لہٰذا آپسی اختلافات اور متولیوں کے جھگڑوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہر چھوٹے بڑے وقف کو جلد سے جلد رجسٹرڈ کروایا جائے۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے وقف قانون کے سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اقدامات کی حمایت کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے تمام اقدامات قانون کے دائرے میں کئے ہیں اور انشاءاللہ آئندہ بھی قانون کے دائرے میں کریں گے، لہٰذا ہمیں اس مسئلے میں ان کی حمایت کرنی چاہیے۔
انہوں نے آخر میں نوجوانوں اور جوانوں کی تعلیم پر زور دیتے ہوئے تاکید کی کہ ہمیں اپنی قوم کے بچوں کی تعلیم پر توجہ دینی چاہیے اور ان کی تشویق کرنی چاہیے۔









آپ کا تبصرہ