حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے ائمہ جمعہ کی پالیسی ساز کونسل کے سربراہ حجتالاسلام والمسلمین محمدجواد حاجعلیاکبری نے حوزہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے اُس پیغام کو نہایت جامع، عمیق اور اسٹریٹجک قرار دیا جو حوزہ علمیہ قم کے قیام کے سو سال مکمل ہونے پر جاری ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پیغام ایک تمدنی منشور ہے جو سطحی نظر سے نہیں، بلکہ گہرے مطالعے کا تقاضا کرتا ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پیغام میں موجود نکات کو تخصصی کمیٹیوں کی سطح پر مختلف علمی، فکری اور اجرائی جہات سے تجزیہ، تبیین اور استخراج کیا جانا چاہیے۔ ان کے بقول، اس پیغام کی بنیاد پر حوزههای علمیه کی آئندہ حکمت عملی طے کی جا سکتی ہے۔
ایران کے ائمہ جمعہ کی پالیسی ساز کونسل کے سربراہ نے کہا کہ ائمہ جمعہ کو چاہیے کہ اس پیغام کے مختلف پہلوؤں کو عوام تک پہنچانے میں فعال کردار ادا کریں، کیونکہ وہ حوزہ اور عوام کے درمیان فکری و دینی رابطے کا مؤثر حلقہ ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ خطیب نماز جمعہ کو چاہیے کہ وہ اس پیغام سے الہام لیتے ہوئے اپنے خطبات کو تمدنی ہدایت کا ذریعہ بنائیں اور معاشرے کو فکری و اخلاقی رہنمائی فراہم کریں۔
حجتالاسلام حاجعلیاکبری نے کہا کہ اس پیغام سے نوجوان نسل کی فکری، معنوی اور دینی تربیت کے لیے مؤثر خطوط سامنے آتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس پیغام کو سطحی یا وقتی زاویے سے دیکھنا ایک بڑی خطا ہے، کیونکہ یہ دراصل ایک تمدنی دعوت اور امتسازی کا منصوبہ ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ علمائے کرام اور ائمہ جمعہ اپنی فکری ساخت اور خطبات میں اس تمدنی نگاہ کو داخل کریں۔
حجتالاسلام حاجعلیاکبری نے آخر میں تمام حوزوی، انقلابی اور ثقافتی اداروں کو دعوت دی کہ وہ اس پیغام کو صرف بیان یا تحلیل کی سطح پر محدود نہ کریں، بلکہ اسے عملی میدان میں نافذ کرنے کے لیے مجاہدانہ اور عالمانہ اقدام کریں۔
انہوں نے حوزہ نیوز ایجنسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا اس پیغام کی تحلیل اور تبیین میں جو کردار ادا کر رہی ہے، وہ حوزہ علمیہ کے عالمی اور تمدنی کردار کی بازیابی کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔









آپ کا تبصرہ