حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے نمائندے شیخ عبدالمہدی کربلائی نے افغانستان میں واقع امام سجاد (علیہ السلام) انسٹی ٹیوٹ میں قرآن کریم کے اساتذہ اور حفاظ کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہا : نوجوانوں کا دینی مدارس، اداروں اور مراکز میں داخلہ دین کے مفاہیم کو پھیلانے اور معاشرے کی فکری سطح کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، خاص طور پر مغربی افکار کا مقابلہ کرنے میں ایک بہترین رول ادا کرتا ہے جو دنیا کے مختلف حصوں میں حقیقی اسلام کی تصویر کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا : حضرت سید الشہداء (علیہ السلام) کے راستے کو دینی اور قرآنی تقاریر اور خطبات کے ذریعے جاری رکھنا ضروری ہے، کیوں کہ یہ نوجوانان حسینی کے لیے صحیح راہ کا تعین کرتے ہیں۔
شیخ عبد المہدی کربلائی نے کہا : نوجوان قرآنی سرگرمیوں اور کانفرنسوں کو زندہ کرنے میں بنیادی ستون کی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ قرآن کریم الٰہی دستور ہے اور ہم سب کو اس کے علوم کو اپنانے اور اس کے ابدی پیغام کو عملی طور پر مجسم کرنے میں استقامت کرنی چاہیے۔
انہوں نے عتبہ حسینیہ کے اس کردار پر بھی زور دیا جو دنیا بھر میں قرآن کریم اور اہل بیت (علیہم السلام) کی تعلیمات کو پھیلانے کے لیے اہم مراکز اور اداروں کی حمایت کر رہا ہے۔