حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ عباس کعبی نے "حوزہ علمیہ قم، انقلاب اسلامی اور مقاومت" کے عنوان سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی کا اس کانفرنس کے لیے پیغام ولولہ انگیز اور تاریخی تھا۔
انہوں نے کہا: یہ پیغام امام راحل (رہ) کے منشور روحانیت کے تسلسل میں ایک تہذیبی و تمدنی منشور ہے جو حوزہ کو خالص اسلام اور مکتب اہل بیت علیہم السلام پر مبنی تمدن سازی کی دعوت دیتا ہے۔
مجلس خبرگان کے اس رکن نے کہا: حوزہ علمیہ قم اپنے تمدنی نقطۂ عطف پر پہنچ چکا ہے۔ البتہ یہ پیغام رہبر انقلاب کے پیغام کے ساتھ مل کر "تمدنی جہاد" کے عظیم مشن کو آگے بڑھانے میں مددگار ہونا چاہیے؛ ایسا جہاد جو حوزہ کی اسلامی تمدن کی تشکیل کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ہزاروں فارغ التحصیل علما، علمی اور فلسفی شعبہ جات کی توسیع، دفاع مقدس اور سماجی میدانوں میں فعال شرکت، خواتین کے لیے حوزات کا قیام اور بین الاقوامی مبلغین کی سرگرمیاں، یہ سب وہ صلاحیتیں ہیں جنہوں نے حوزہ علمیہ قم کو تمدن سازی کے میدان میں ایک سنجیدہ کردار میں بدل دیا ہے۔
آیت اللہ کعبی نے کہا: حوزوی تحقیقات کو علم برائے علم کے مرحلے سے آگے بڑھنا چاہیے اور فکر و نظریہ کی تخلیق اور آخرکار سماج کے حقیقی میدانوں میں تبدیلی اور حرکت کا سبب بننا چاہیے۔ ہمیں علم کو فقط علمی حلقوں میں محدود نہیں کرنا بلکہ اسے اسلام کے اعلیٰ اہداف اور اسلامی تمدن کی خدمت میں لانا ہو گا۔









آپ کا تبصرہ