حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے مدیر آیت اللہ علی رضا اعرافی نے حوزہ علمیہ کے دفتر میں عتبات عالیات کی تعمیر نو کمیٹی کے اراکین سے ملاقات کے دوران اس کمیٹی کی سرگرمیوں کو سراہا اور کہا: یہ کمیٹی ایک انقلابی ادارہ ہے جو انقلاب اسلامی کے بطن سے وجود میں آیا ہے اور اسے انقلاب کے اثر انگیز اداروں میں شمار کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: ہم بحیثیت ایرانی اور بحیثیت حوزہ علمیہ کے نمائندے، عتبات عالیات کمیٹی کی کوششوں کی قدر کرتے ہیں۔ یہ ادارہ انقلاب اسلامی کے ماحول میں تشکیل پایا ہے اور اس کی انقلابی حیثیت مسلمہ ہے۔ اہل بیت علیہم السلام بالخصوص امام حسین علیہ السلام کے چاہنے والوں اور عاشقوں کا یہ عظیم اجتماع لائق تحسین اور قابلِ شکر ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے ماہ محرم اور صفر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: اہل بیت علیہم السلام خصوصاً امام حسین علیہ السلام کی عظمت روز روشن کی طرح عیاں ہے اور آپ حضرات اس عظمت کا براہ راست مشاہدہ کرتے ہیں اور عملی میدان میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ عاشورا محض ایک زمینی واقعہ نہیں بلکہ اس کا پرچم عالم غیب و شہود میں بلند ہے۔

حوزہ علمیہ کے مدیر نے عتبات عالیات کی تعمیرِ نو کے معنوی، سماجی اور سیاسی پہلوؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس عمل میں ذاتی تقدس کے علاوہ انقلاب اسلامی کے اہداف کی تکمیل کا ایک اہم پہلو بھی شامل ہے۔ یہ ایک ایسی تحریک ہے جو انقلاب کے بنیادی ستونوں کو مضبوط کرتی ہے اور اس کے پیغام کو مزید گہرائی عطا کرتی ہے۔ یہ سرگرمیاں نہ صرف عراقی عوام اور شیعہ دنیا کے سامنے بلکہ پورے عالم اسلام میں ایک اسٹریٹجک کردار ادا کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ایران اور عراق کے درمیان جو گہرا اور بابرکت تعلق قائم ہے، وہ اسلام اور تشیع کے عظیم اہداف میں سے ہے۔ اس سطح کا اسٹریٹجک تعلق دنیا کے کسی اور خطے میں موجود نہیں لیکن استعمار بالخصوص امریکہ؛ ایران اور عراق کے اسٹریٹجک تعلقات کو خراب کرنے کے درپے ہے۔ متعدد دستاویزات اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ امریکہ اور انقلاب اسلامی کے دشمنوں نے ایران اور عراق کے اسٹریٹجک تعلقات کو نقصان پہنچانے اور دونوں ملکوں کو ایک دوسرے سے دور کرنے کے لیے مختلف سازشیں اور منصوبے بنا رکھے ہیں۔









آپ کا تبصرہ