پیر 12 مئی 2025 - 19:30
رہبر معظم کا حوزہ علمیہ کو پیغام ایک تاریخی، تہذیبی اور ہمہ جہت منشور ہے

حوزہ/ صوبۂ تہران میں حوزات علمیہ کی کونسل کے سربراہ نے کہا: رہبر معظم انقلاب کا پیغام جو حوزہ علمیہ قم کی ازسرنوتأسیس کی صد سالہ سالگرہ کے موقع پر پیش کیا گیا، ایک بیانیہ، منشور اور ایسا عظیم، تاریخی، تہذیبی، فکری، علمی، تربیتی اور سیاسی دستاویز ہے جو نہایت جامع حیثیت رکھتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ثقافتی انقلاب کی اعلیٰ کونسل کے رکن استاد علی اکبر رشاد نے اپنے درس خارج میں طلاب کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: گزشتہ دنوں حوزہ علمیہ قم جیسے قدیم، دقیق اور قوی ادارے میں ایک قیمتی اور گراں‌قدر واقعہ رونما ہوا جسے ایک تاریخی نقطۂ عطف قرار دیا جا سکتا ہے، خصوصاً اس لیے کہ اس موقع پر ایک حکیم، با بصیرت، اور جامع النظر رہبر کی جانب سے ایک منشور صادر کیا گیا۔

انہون نے کہا: رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام درحقیقت ایک بیانیہ، منشور اور جامع تاریخی، تہذیبی، فکری، علمی، تربیتی اور سیاسی سند ہے، جو اگر شایستہ توجہ کا مرکز بنے اور اس کے مفاد پر سنجیدگی سے عمل ہو تو یہ منشور حوزہ کے لیے ایک تاریخی موڑ بن سکتا ہے؛ ایک ایسا موڑ جو ماضی اور مستقبل کے درمیان فرق پیدا کرے اور ایک نئے دور کا آغاز کرے۔

ثقافتی انقلاب کی اعلیٰ کونسل کے اس رکن نے حوزہ کی جانب سے اس منشور پر توجہ اور اس پر عملدرآمد کو ضروری قرار دیا اور کہا: اگر اس عظیم اور جامع سند پر عمل کیا جائے تو حوزہ ایک جدید اور پیشرفتہ حوزہ بن جائے گا اور حوزوی امور میں پچھلے نصف صدی کے دوران جو پیشرفت ہوئی ہے، اس منشور کے نفاذ کے بعد اس کا اثر کئی گنا بڑھ جائے گا۔

انہوں نے اس تبدیلی کے لیے بنیادی شرطوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: حوزہ کو متحول اور اثرگذار بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اسے کارآمد (مؤثر و مفید) اور روزآمد (عصرِ حاضر سے ہم آہنگ) بنایا جائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha