منگل 11 نومبر 2025 - 11:33
حوزہ علمیہ آیت اللہ اعرافی کی مدیریت میں ترقی کے راستے پر گامزن ہے

حوزہ / حجت الاسلام والمسلمین سعید صلح میرزائی نے کہا: حوزہ علمیہ کو محض ایک "مرکز علمی" کے عنوان سے نہیں بلکہ "اسلام اور تشیع کی خدمت کے مرکز" کے طور پر متعارف کرایا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے رکن حجت الاسلام والمسلمین سعید صلح میرزائی نے مرکز فقہی صاحب الامر (عج) قم میں منعقدہ نشست "حوزہ پیشرو و سرآمد" میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: بعض افراد کی طرف سے مدیریتِ حوزہ کی کارکردگی پر غیر مستند تنقید کی جا تی ہے جبکہ آیت اللہ اعرافی اور حوزہ کی مدیریت نے حوزہ کے اندر تہذیبی اور فکری تحول کے لیے متعدد دستاویزات اور عملی رہنما اصول تیار کیے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ حوزہ کی حقیقی پیشرفت کو درست اور واضح انداز میں عوام کے سامنے پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بارہا اس خطرے کی طرف متوجہ کیا ہے کہ اگر حوزہ روزمرہ کے معمولات میں الجھ کر عالمی، سماجی اور علمی تبدیلیوں کے مقابلے میں پیچھے رہ جائے تو یہ حوزہ کے اصل تہذیبی ہدف کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ یہ تنبیہ صرف چند افراد کے لیے نہیں بلکہ تمام حوزہ جاتی اداروں اور نظام کے لیے ہے تاکہ عصرِ حاضر کی دینی اور تہذیبی ضرورتوں کا جواب دیا جا سکے۔

حوزہ علمیہ آیت اللہ اعرافی کی مدیریت میں ترقی کے راستے پر گامزن ہے

رکن مجلس خبرگان رہبری نے کہا: تجویز یہ ہے کہ حوزہ علمیہ کو محض ایک "مرکز علمی" کے عنوان سے نہیں بلکہ "اسلام اور تشیع کی خدمت کے مرکز" کے طور پر متعارف کرایا جائے۔ ایسا مرکز جو اجتماعی نظامات کی تشکیل اور تہذیبی چیلنجز کے مقابلے میں بھرپور اور فعال کردار ادا کرے۔

انہوں نے مزید کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی کے نزدیک حوزہ، علمی اور ثقافتی جہاد کا مرکز ہے اور یہی تصور حوزہ کے تہذیبی کردار اور اس کے مستقبل کے افق کو بھی واضح کرتا ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین صلح میرزائی نے کہا: آیت اللہ اعرافی اور مدیریتِ حوزہ نے حوزہ علمیہ میں مثبت تحول و پیشرفت کے لیے مختلف اسناد اور عملی منصوبے تیار کیے ہیں اور ان کی درست اطلاع رسانی کے ذریعہ حوزہ کی پیشرفت کے حقیقی چہرے کو سامنے لایا جانا چاہیے۔

انہوں نے اس نکتے کی طرف بھی اشارہ کیا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیان کے مطابق "موجودہ حوزہ ایک کامیاب حوزہ" ہے، تاہم مستقبل میں اس حوزہ کو پیشرفتہ اور نمایاں ہونا چاہیے۔ اس بنا پر حوزہ علمیہ کے لیے "تحولی سوچ" یعنی مثبت تبدیلی کا مطلب موجودہ کارناموں کی نفی نہیں بلکہ ان کے تکمیلی ارتقاء کا تقاضا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha