بدھ 8 اکتوبر 2025 - 13:42
حوزہ علمیہ؛ ہزار سالہ علمی و تمدنی میراث: آیت اللہ اعرافی

حوزہ/ قم المقدسہ میں واقع مدرسہ علمیہ امراللہی میں حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے طلاب و اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حوزہ ہائے علمیہ ایک ہزار سالہ مسلسل علمی و فکری تاریخ رکھتے ہیں جنہوں نے ہر دور میں سماج، سیاست اور تمدن میں پر اثر کردار ادا کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ میں واقع مدرسہ علمیہ امراللہی میں حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے طلاب و اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حوزہ ہائے علمیہ ایک ہزار سالہ مسلسل علمی و فکری تاریخ رکھتے ہیں جنہوں نے ہر دور میں سماج، سیاست اور تمدن میں پر اثر کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے امام خمینیؒ، شہید علماء اور مؤسس مدرسہ امراللہی کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حوزہ علمیہ کے چار ہزار سے زائد علماء شہید ہوئے ہیں اور یہ ایک حقیقی سرمایہ ہے، جس کی یاد ہمیشہ زندہ رہنی چاہیے۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ قم میں اس وقت سات سو سے زائد درسِ خارج منعقد ہو رہے ہیں اور یہ علمی پختگی حوزہ کی فکری توانائی کی علامت ہے۔ ان کے مطابق حوزہ کی تین بنیادیں ہیں: علمی اقتدار، روحانیت و اخلاق، اور سماجی و سیاسی میدان میں فعال کردار۔ اگر روحِ عرفان و معنویت ختم ہو جائے تو حوزہ کا وجود باقی نہیں رہتا۔

انہوں نے رہبر انقلاب کے اس پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ طلاب کے لیے تاریخی بصیرت ناگزیر ہے۔ جو اپنے ماضی کو نہیں جانتا وہ حال کا تجزیہ اور مستقبل کی راہ متعین نہیں کر سکتا۔ اسلام، ایران، انقلاب اور حوزہ کی تاریخ ہر طالب علم کے نصاب کا لازمی حصہ ہونی چاہیے۔

آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا کہ حوزہ علمیہ ایک زندہ، پائیدار اور علمی مرکز ہے جس نے ہمیشہ ظلم و استبداد کے مقابلے میں دینی فکر کو محفوظ رکھا۔ رضا شاہ کے زمانے میں مرحوم آیت اللہ حائری یزدی نے اسی پائیداری کی مثال قائم کی، اور آج بھی یہی روح طلاب میں باقی رہنی چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ تبلیغی میدان میں بھی نمایاں پیش رفت ہوئی ہے؛ ’’طرح امین‘‘ کے مبلغین کی تعداد بیس ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ طلاب ایمان و استقامت کے ساتھ علم و معنویت کے راستے پر گامزن رہیں، کیونکہ امت کی علمی و تہذیبی بقا حوزہ علمیہ کے ہاتھوں ہی ممکن ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha