۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
سخنرانی آیت‌الله اعرافی در مراسم سالگرد ارتحال امام خمینی در هامبورگ

حوزہ / سربراہ حوزہ علمیہ قم نے جرمنی کے شہر ہمبورگ کے مدرسہ علمیہ میں طلبہ اور اساتذہ کے ایک اجتماع سے خطاب کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سربراہ حوزہ علمیہ قم آیت اللہ علی رضا اعرافی نے جرمنی کے شہر ہمبورگ کے مدرسہ علمیہ میں اس مدرسے کے طلبہ اور اساتذہ کے اجتماع میں خطاب کیا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا: دینی مدارس میں اخلاق اور تہذیبِ نفس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ حوزہ علمیہ قم کے بانی آیت اللہ شیخ عبدالکریم حائری کہتے تھے "ہمیں اپنے دل کا دربان اور محافظ ہونا چاہیے"۔

آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا: ہمیں خدا وند عالم نے جو دینی مدارس میں تعلیم حاصل کرنے کی نعمت عطا کی ہے ہمیں اس کی قدردانی کرنی چاہیے لیکن اس کی پہلی شرط شیطان کے خلاف جہاد ہے۔

انہوں نے کہا: حوزہ علمیہ کے امتیازات بہت زیادہ ہیں البتہ ہمیں ان کی کمزوریوں پر بھی بات کرنی چاہیے لیکن اس کی ہزار سالہ تاریخ میں اس کے اتنے امتیازات ہیں کہ ہر انسان ان کے سامنے سر تسلیم خم کر دیتا ہے۔

آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کہا: حوزہ علمیہ ایک زندہ حقیقت کا نام ہے کہ جس میں کوئی وقفہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا: ایک عرصہ دراز تک حوزہ علمیہ کا مرکز نجف اشرف تھا اور اس وقت قم ہے جبکہ مختلف ادوار میں مختلف مقامات، حوزوی تعلیم کا مرکز رہے ہیں۔

سربراہ حوزہ علمیہ قم نے کہا: ہم مغربی دنیا میں علمی ترقی کا احترام کرتے ہیں لیکن حوزہ علمیہ کی شاہکار کتاب دنیا کے تمام حقوقی نظاموں کا مقابلہ کرتی ہے اور شیخ انصاری کی کتاب مکاسب بھی اسی طرح ہے۔

انہوں نے مزید کہا: میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ فلسفۂ مشاء، فلسفۂ اشراق اور حکمت متعالیہ میں جو کچھ ہے وہ درست ہے۔ لیکن اہم نکتہ یہ ہے کہ شیعہ حوزہ علمیہ عقل و خرد کا حوزہ ہے اور اہم ترین عقلی مکاتب کا سرچشمہ ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا: مختلف معاشروں کے لیے مبلغین کی ترتیب ایک ضرورت ہے اور اس کی ذمہ داری دینی مدارس پر ہے۔

انہوں نے مدرسہ علمیہ ہمبورگ کے پرنسپل کو خطاب کرتے ہوئے کہا: آپ کے کندھوں پر دو اہم ذمہ داریاں ہیں: ایک یہ کہ مبلغین، خطباء اور امام جماعت تربیت کریں اور دوسری ذمہ داری یہ ہے کہ آپ دہائیوں کے لیے متفکر افراد کی تربیت کریں۔

سربراہ حوزہ علمیہ نے کہا: ہم امید کرتے ہیں کہ وہ دن بھی آئے گا کہ مغربی ثقافت سے ایک علامہ طباطبائی ابھر کر آئے گا اور مغربی دنیا میں اسلامی فکر کا علمبردار ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .