۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
حضور آیت الله اعرافی در شورای جهانی کلیساها

حوزہ/ آیت اللہ اعرافی سوئٹزرلینڈ میں واقع اس عیسائی ادارے کے ہیڈکوارٹر میں ورلڈ کونسل آف چرچز کے سیکرٹری جنرل کی دعوت پر حاضر ہوئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سرپرست آیت اللہ اعرافی اور ان کے ہمراہ وفد نے سوئٹزرلینڈ کے شہر کسی میں کونسل کے ہیڈکوارٹر میں ورلڈ کونسل آف چرچز کے سکریٹری جنرل بشپ ڈاکٹر ایوان ساوکا کی دعوت پر حاضر ہوئے۔

اس ملاقات میں کونسل کے سکریٹری جنرل کی جانب سے آیت اللہ اعرافی کے لئے ظہرانے کا مفصل انتظام کیا گیا، آیت اللہ اعرافی نے حوزہ علمیہ اور بعض اہم مدارس جیسے حوزہ علمیہ خواہران، جامعۃ المصطفیٰ (ص) العالمیہ اور جامعۃ الزہراء (س) کا تعارف کرایا، انہوں نے مزید کہا: "آج انسانی تقاضوں کے جواب میں، بین المذاہب مکالمے اور مذہبی اداروں کے درمیان تعامل اور تعاون کے علاوہ، مختلف مذاہب کے ماہرین کے درمیان مشترکہ مطالعہ اور تحقیق کی ضرورت ہے۔ اور اس سلسلے میں حوزہ علمیہ ہر طرح سے تعاون کے لیے تیار ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے ایران کے علمی اور ثقافتی اداروں اور ورلڈ کونسل آف چرچز کے درمیان مشترکہ مذاکرات کی تاریخ کو سراہتے ہوئے کہا: ہمیں امید ہے کہ یہ کونسل، ایران پر عائد ظالمانہ پابندیوں اور مقدسات اسلامی، قرآن اور پیغمبر اسلام صلی اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین کی مذمت کے لئے اقدام کرے گی۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پوپ سے ملاقات طرح، حوزہ علمیہ اور ورلڈ کونسل آف چرچز کے درمیان یہ باضابطہ ملاقات، اسلام اور عیسائیت اور حوزہ علمیہ اور ورلڈ کونسل آف چرچز کے درمیان تعلقات کی بہتری میں ایک اہم موڑ ثابت ہو گی۔

"ورلڈ کونسل آف چرچز" میں حوزہ علمیہ کے سرپرست کی حاضری

اس ملاقات میں کونسل کے سکریٹری جنرل اور کونسل کے ڈائریکٹرز کے ساتھ آنے والے وفد نے آیت اللہ اعرافی کا خیرمقدم اور شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے گزشتہ قم کے دورے کے میں کی گئی میزبانی اور استقبال پر شکریہ ادا کیا اور کہا: میں اس طرح کے مسلمان علماء کے ساتھ مشترکہ نشست میں لطف الہی اور عنایت الہٰی کا احساس کرتا ہوں۔

ڈاکٹر ایوان ساوکا نے شیعہ مدارس کی علمی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے قم کے علماء و مشائخ کو کونسل کے مشترکہ کورسز اور اجلاسوں میں شرکت کرنے والوں کو فاضل ترین افراد قرار دیا اور آئندہ اجلاسوں میں زیادہ زیادہ سے زیادہ شرکت کرنے کی درخواست کی۔

انہوں نے کونسل کی تشکیل کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے، خاص طور پر پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے دور کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: کونسل میں پروٹسٹنٹ، آرتھوڈوکس وغیرہ کے مختلف عیسائی گروہوں کی موجودگی کی وجہ سے، اس کونسل کا سیاسی اور مذہبی سابقہ بہت اچھا رہا ہے اور ہم نے مختلف بین الاقوامی مسائل میں عالمی اور علاقائی تنازعات اور چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے ایک مؤثر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے، خاص طور پر ہم نے آرتھوڈوکس اور کیتھولک کے درمیان یوکرائنی بحران کے لیے ملاقاتوں کا منصوبہ بنایا ہے اور ہم اس سلسلے میں کام کر رہے ہیں۔

عالمی کونسل آف چرچز کے سیکرٹری جنرل نے مختلف ممالک کے خلاف جابرانہ پابندیوں بالخصوص ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ٹرمپ اور بائیڈن دونوں کے دور میں ہم نے امریکی حکام سے بات کی اور ان کو خطوط لکھے ان کے اقدامات کی مذمت کی اور کہا کہ سیاسی اختلافات، خوراک، ادویات پر پابندیوں اور لوگوں کی زندگیوں میں خلل کا باعث نہیں بننا چاہیے۔

"ورلڈ کونسل آف چرچز" میں حوزہ علمیہ کے سرپرست کی حاضری

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .