حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سرپرست حضرت آیت اللہ اعرافی نے ہندوستانی ائمہ جمعہ کے ساتھ ایک اجتماعی ملاقات میں اسلامی علماء بالخصوص ہندوستان کے عظیم علماء کی خدمات و زحمات کو سراہتے ہوئے کہا: ہندوستانی علماء کرام نے نجف اشرف، قم المقدسہ اور دنیا کے دیگر مقامات پر بہت سی دینی خدمات اور کوششوں کا ذریعہ بنے ہیں۔
تصویری جھلکیاں: آیت اللہ اعرافی سے ائمہ جمعہ ہندوستان کی ملاقات
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے ہندوستانی علماء اور بزرگوں کے اسلام اور شیعیت پر اثرانداز ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اس میں کوئی شک نہیں کہ ہندوستان کے علمائے کرام اور بزرگ عمائدین حوزہ علمیہ میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں اور اسلام اور شیعہ ان کی خدمات اور کوششوں کے مرہون منت ہیں۔ آج ہمارا فرض ہے کہ ہم اس پرچم کو سربلند رکھیں اور ہمیں آج کی دنیا کے مطابق قدم اٹھانے چاہئیں۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے اس رکن نے ہندوستان میں انجام دی جانے والی مذہبی خدمات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا: ہندوستان میں انجام دی جانے والی دینی خدمات اور سرگرمیاں جیسے کہ نمازِ جمعہ کی امامت کے سسٹم کو مزید منظم کرنے اور ان دینی نیٹ ورکس کو ایک دوسرے سے متصل کرنے اور انہیں آپس میں منضم کرنا بہت قیمتی اور اسٹریٹجک کام ہیں۔
قم المقدسہ کے امام جمعہ نے آخر میں کہا: نماز جمعہ ہر لحاظ سے ایک جامع عبادت ہے۔ اس لیے خطیبِ جمعہ اور نماز جمعہ کو باقی سب سے ممتاز ہونا چاہیے چونکہ اسلام کا نظامِ عبادت جمعہ کی نماز میں اپنے عروج پر ہوتا ہے اور جو بھی اس منصب پر اپنی ذمہ داری کو ادا کر رہا ہوتا ہے اس کا اس منصب اور مسئولیت کے قابل اور ذمہ دار ہونا انتہائی ضروری ہے۔