حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سرپرست آیت اللہ علی رضا اعرافی نے اپنے دورہ اٹلی کے پہلے پروگرام میں اٹلی کے شہر روم کے مرکز اسلامی المہدی (عجل) میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی رحلت کی مناسبت سے منعقدہ مراسم کی تقریب میں اٹلی کے مسلمانوں اور شیعوں سے گفتگو کی ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے اس تقریب میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کو نئے دور میں دین کا احیاءگر قرار دیا اور کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ ایک عظیم شخصیت ہیں جو ایرانی قوم اور تمام شیعوں اور مسلمانوں اور حتیٰ کہ تمام مذہبی اور آزادی پسند لوگوں پر بہت زیادہ حق رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: انقلاب سے پہلے بہت سے تجزیہ کار مذہب اور روحانیت کی زندگی سے مایوس ہو چکے تھے لیکن امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے ثابت کیا کہ دین و مذہب انسانی زندگی میں ہونے والے واقعات اور پیش رفت کے تناظر میں بھی زندہ ہے۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے مزید کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے انسانوں کو ایک نیا پیغام دیا اور یہ باور کرایا کہ ہم سب نئے دور کی امید کے ساتھ ساتھ دین، معنویت اور اخلاقیات سے پُرامید رہ سکتے ہیں۔
انہوں نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی علمی شخصیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت اور سیاسی مقام ہمیں انہیں ان کی شاندار اور منفرد علمی شخصیت اور مقام کی طرف توجہ دلانے سے روک نہیں سکتا۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اہم ترین اسلامی علوم میں ماہر اور سرفہرست تھے حالانکہ ان میں سے ہر ایک میں عروج تک پہنچنے کے لیے دسیوں سال کی علمی کوششوں اور ریاضت کی ضرورت ہوتی ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ فقہ میں اعلیٰ ترین درجات علمی اور مرجعیت پر فائز تھے۔ وہ کم عمری میں ہی فلسفے کے اعلیٰ درجات پر پہنچ گئے اور اس چھوٹی عمر میں ہی اہم ترین عارفانہ کتابیں لکھیں۔ عرفانِ نظری اور عملی میں ان کا شمار اس فن کے برجستہ افراد میں سے ہوتا تھا۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے گورباچوف کے نام امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کا تاریخی خط پڑھ کر سنایا اور اس خط کے مواد کو امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی علمی گہرائی اور اعلیٰ بصیرت کو ظاہر کرتے ہوئے متعارف کرایا۔
انہوں نے مزید کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ امت اسلامیہ کی ترویج، دینی یکجہتی اور دینی مکالمے اور تعامل کے فروغ سے بھی بالاتر نگاہ رکھتے تھے۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ معنویت، اخلاقیات اور تہذیب کا عملی نمونہ تھے اور یہ چیز ان کی مختلف ذاتی، خاندانی اور سماجی جہتوں میں بخوبی مشاہدہ کی جا سکتی ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: موجودہ دور میں حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی جرأٔت اور شجاعت عظیم مذہبی رہنماوں اور اولیاء کی یاد کو تازہ کرتی ہے۔
انہوں نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت کی منفرد جامعیت اور بے شمار اور متنوع صفات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: انقلابِ اسلامی کا مستقبل روشن ہے اور ہمیں امید ہے کہ امت اسلامیہ اور عصر حاضر کی انسانیت ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آزادی اور روحانی سعادت کو حاصل کرے گی۔