حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی اور ان کے معاونین نے حوزہ علمیہ تہران کے طلبہ سے ملاقات کے دوران کہا: خدا کی سب سے عظیم نعمت یہ ہے کہ انسان دین کے راستے میں ہو اور معاشرے کی رہنمائی اور ہدایت کی ذمہ داری ادا کر رہا ہو۔
مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے کہا: جو افراد امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے شاگرد اور سپاہی ہونے کا لطف چکھ چکے ہوں، وہ اس اعزاز کو کسی چیز کے بدلے میں نہیں ترک نہیں کرتے۔
انہوں نے مزید کہا: عصر حاضر میں حوزہ علمیہ کی ذمہ داریاں بے مثال اور منفرد نوعیت کی ہیں۔ ماضی میں حوزہ کو اس سطح اور ان پہلوؤں کے ساتھ یہ ذمہ داریاں نہیں سونپی گئی تھیں۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: حوزہ علمیہ نے تاریخ کے مشکل راستوں کو عبور کیا ہے اور امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے سپاہیوں کے ہاتھوں بہت سی عظیم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ حوزہ مدینہ سے شروع ہوا، نجف، بغداد، کوفہ، قم اور ری تک پہنچا اور اس راستے میں بڑے بڑے فقہاء اور علمی شخصیات نے حوزہ کے عظیم نام کو زندہ رکھا۔
حوزہ علمیہ کے سربراہ نے کہا: حوزہ کی تاریخ میں کئی نشیب و فراز آئے ہیں۔ شہدائے فضیلت نے اس راہ کو جاری رکھا اور اسے انقلاب اسلامی کے دور تک پہنچایا۔ اس انقلاب نے تقریباً پانچ ہزار حوزوی شہداء کو اسلام کی راہ میں قربان کیا۔
انہوں نے کہا: یاد رہے کہ ہم طلاب، رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امیرالمومنین علیہ السلام کے وارث ہیں، جنہوں نے اپنی زندگی خدا اور اسلام کے لیے وقف کی۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: آج حوزہ علمیہ کی عظمت اور وقار دشمن کے منصوبوں اور حملوں کے شدید طوفانوں کی زد میں ہے۔ دینی میدان میں مختلف اور متعدد گروہ حوزہ کے مدمقابل آ چکے ہیں۔ آج دنیا میں نئے علوم اور جدید ٹیکنالوجیز وجود میں آ چکے ہیں، جن کا حصول اور ان میں مہارت حاصل کرنی چاہیے۔









آپ کا تبصرہ