حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سرپرست آیت اللہ اعرافی نے مرکز مدیریت حوزہ علمیہ میں تین نئے مسئولین کے تعارفی اجلاس میں گذشتہ ادوار میں فعالیت انجام دینے والے افراد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان سب افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے گزشتہ ادوار میں اعلی سطحی تعلیم میں حوزہ علمیہ کی سربلندی کے لیے کام کیا اور کہا: اعلی سطحی تعلیم کو مزید بہتر بنانے کے لیے مختلف پروگرامز تشکیل دئے گئے ہیں اور ان میں سے کچھ پروگراموں پر عمل درآمد بھی کیا گیا ہے۔
حوزہ علمیہ کے ڈائریکٹر نے کہا: اعلی سطحی تعلیم کے مختلف شعبہ جات میں امور کو مزید بہتر بنانے کے لیے اسٹریٹجک سطح پر کام کیا گیا ہے۔ ان برسوں میں اعلی سطحی تعلیم میں بہت سے اتار چڑھاؤ دیکھنے کو آئے ہیں جن میں زبانی امتحانات اور دوسری علمی مباحث شامل ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ان مسائل اور ان سالوں میں کام کرنے والوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جائے۔
حوزہ علمیہ کی اعلیٰ کونسل کے رکن نے کہا: حجۃ الاسلام والمسلمین حامدی کی پانچ سالہ کوششوں کو سراہنا بھی ضروری ہے جو کہ اعلی سطحی تعلیم کے مسئول تھے اور اب وہ مجتمع تخصصی تفسیر و علوم قرآنی حوزہ (حوزہ میں تفسیر اور قرآنی علوم کا خصوصی کمپلیکس) کے سرپرست کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ یہ کمپلیکس حوزہ علمیہ کے مراکز میں سے ہے اور آیت اللہ مکارم شیرازی کے تحتِ اشراف میں اپنی خدمات انجام دیتا ہے۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: یہ مراکز طلباء کی تربیت اور علومِ تفسیر کو فروغ دینے میں انتہائی کارگر ثابت ہوئے ہیں اور اس مرکز کے سابقہ انچارج حجۃ الاسلام والمسلمین ملکی نے اس مرکز کو بہتر بنانے کے لیے سخت محنت کی ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا: میں علومِ تفسیر میں تاکید کرتا ہوں کہ انہیں ایک نئی شکل اور تفسیر اور قرآنی علوم میں ایک جامع نقطۂ نظر کے ساتھ آگے بڑھایا جائے اور ان مراکز کے عہدیداران کے لئے بھی لازم ہے کہ وہ ان مراکز کی علمی پیشرفت اور حوزہ علمیہ کے ماتحت ان مراکز کے بہترین وژن کے حصول کے لئے حجۃ الاسلام والمسلمین حامدی کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون سے دریغ نہ کریں۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: اعلی سطحی تعلیم، دروس خارج اور اس کے ساتھ ساتھ خصوصی علمی شعبہ جات اور تعلیمی مراکز، تھیسز اور خصوصی کمپلیکس وغیرہ یہ سب حوزہ علمیہ کے دل کی حیثیت رکھتے ہیں۔