حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سرپرست آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ایران کے صوبہ قم کے نئے ڈائریکٹر جنرل ایجوکیشن سے ملاقات میں انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: ہمیں خوشی ہے کہ تعلیم کی اہمیت سے واقف ایک شخص نے صوبہ قم کے تعلیمی نظام کی بنیادی اور انتہائی حساس ذمہ داری کو سنبھالا ہے۔
ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے رکن نے مزید کہا: ہم امید کرتے ہیں کہ آپ کے اس اہم ذمہ داری کو سنبھالنے کے ساتھ صوبہ قم کی تعلیمی نظام میں مزید بہتری آئے گی اور تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیتی نظام کو بھی اہمیت دی جائے گی۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے مزید کہا: مستقبل کے اسلامی نظام کے لیے باصلاحیت افراد کی تربیت میں آپ بطور تعلیم اور ہم بطور حوزہ علمیہ دونوں کا فریضہ ہے کہ یہ تعامل اور تعاون صوبہ قم کی تعلیمی ترقی میں مددگار ثابت ہو اور اسے ملک میں ایک مثال اور نمونہ کے طور پر پیش کیا جائے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: حوزہ اور ملکی تعلیمی سسٹم کے درمیان ایک اور کامیاب اقدام اسکولوں میں مبلّغ طلباء کی موجودگی ہے۔ اس منصوبے کو مزید بہتر بنانے کے لئے آپسی روابط میں استحکام کی ضرورت ہے۔ اگر اسکولوں اور کالجز میں تعلیمی اوقات کے درمیان ایسے پیریڈز کا تعین کیا جائے جن میں ان توانا مبلغین کی صلاحیتوں سے استفادہ کرتے ہوئے بچوں کی تربیت پر بھی کام کیا جائے اور انہیں بہتر انداز میں دین مبین اسلام سے آشنا کرایا جائے تو اس سے معاشرہ پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے تعلیم کے ساتھ تربیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: ہمیں اپنے پروگراموں کے درمیان طلباء کے علمی اور تعلیمی مسائل سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔ جب طلباء کے درمیان علم و دانش کی نشوونما کو ادارہ جاتی شکل دی جائے گی تو علمی پیداوار اور تعلیم کا حصول آسان ہو جائے گا اور وہ واحد شخص جس نے اب تک واقعی طور پر اس عمل کی حمایت کی ہے وہ مقام معظم رہبری ہیں۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے اس ملاقات میں ڈائریکٹر جنرل ایجوکیشن کی توجہ غیر ایرانی طلباء کی طرف دلاتے ہوئے کہا: غیر ایرانی طلباء کی طرف توجہ، حوزہ علمیہ سے اسٹوڈنٹس کی واقفیت، قم شہر کی تاریخ اور اس شہر کے پس منظر کو بیان کرنا انتہائی ضروری ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے آخر میں صوبہ قم کے نئے ڈائریکٹر جنرل ایجوکیشن اور ان کے علمی منصوبوں کی کامیابی کی دعا کرتے ہوئے انہیں مشترکہ اہداف اور پروگراموں کو آگے بڑھانے کے لیے حوزہ علمیہ کی مکمل آمادگی اور تعاون کا اعلان کیا۔