حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ شبیری زنجانی نے آیت اللہ مصباح یزدی کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران دینی علوم میں علمی پیشرفت کے فقدان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: موجودہ دور میں دنیا نے مختلف علوم میں بہت زیادہ ترقی کی ہے۔ حوزہ علمیہ کو بھی چاہیے کہ وہ حوزوی علوم بالخصوص فقہ اور اصول پر بھرپور توجہ دیں جو کہ حوزہ کے لیے انتہائی ضروری اور حیاتی ہیں تاکہ اس میدان میں مزید ترقی اور پیشرفت ہوسکے۔
اس مرجع تقلید نے کہا: دین کو عالم کی ضرورت ہے اور لوگ بھی اپنا دین علمی کتابوں سے نہیں بلکہ اپنے زمانے کے علماء سے حاصل کرتے ہیں۔ جس طرح ایک جسمانی بیمار طبیب سے علاج کا تقاضا کرتا ہے، علمِ طب کی موٹی کتابوں سے اپنا علاج نہیں کرتا لہٰذا ہمارے حوزاتِ علمیہ کو چاہیے کہ وہ ایسے علماء کی تربیت کریں جو اپنے معاشرے کی دینی ضروریات کو پورا کریں۔
انہوں نے کہا: مرحوم آیت اللہ بروجردی رضوان اللہ علیہ کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک یہ تھی کہ وہ باصلاحیت افراد کو مدرسہ کی طرف راغب کرنے اور ہونہار طلباء کی حمایت میں دلچسپی رکھتے تھے۔ بعض اوقات جب ملک کے مختلف علاقوں سے علماء و طلاب اپنے علاقے کے لوگوں کے ساتھ ان سے ملاقات کے لیے آیا کرتے تھے تو اگر وہ دیکھتے کہ یہ روحانی (مولوی صاحب) باصلاحیت ہیں تو انھیں قم (حوزہ علمیہ) میں رہنے کی نصیحت کرتے۔ اگر طلباء میں کوئی ایسا ہوتا جو ہونہار ہو اور وہ حوزہ علمیہ قم کو چھوڑنا چاہتا ہو تو وہ ذاتی طور پر اسے حوزہ علمیہ قم میں رہنے اور اس طالب علم کی مدد کرنے کی کوشش کرتے۔
حضرت آیت اللہ شبیری زنجانی نے مزید کہا: علماء شیعہ اخلاقیات پر خصوصی توجہ دیتے تھے اور لوگ اس وجہ سے ان کا بہت احترام بھی کرتے تھے۔ نوجوان طلباء کو بھی تعلیم کے ساتھ کسبِ مکارمِ اخلاق پر خصوصی توجہ دینی چاہئے اور دونوں کے ہمراہ آگے بڑھانا چاہیے۔