۲۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۹ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 17, 2024
زرندیه

حوزہ / مدرسہ علمیہ کوثر زرندیہ کے بانی نے کہا: اپنے علم کو روشنی اور چراغ کے طور پر استعمال کریں تاکہ وہ ہماری رہنمائی کرے اور ہم قربِ الہی تک پہنچ سکیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی اراک سے نامہ نگار کے مطابق، مدرسہ علمیہ کوثر زرندیہ کے بانی حجت الاسلام رحمتی نیا نے شہید استاد مرتضی مطہری کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا: نہج البلاغہ کی حکمت نمبر 113 اٹھارہ الفاظ پر مشتمل ہے۔ ہم ان میں سے ایک کا حوالہ دیتے ہیں کہ جہاں امیر المومنین علیہ السلام فرماتے ہیں کہ "کوئی بھی مال و دولت عقل سے بہتر نہیں ہے"۔

انہوں نے مزید کہا: عقل مادی اور روحانی وسائل فراہم کر سکتی ہے، البتہ یہاں ہماری عقل سے مراد دنیاوی چالاکی نہیں ہے، چونکہ وہ شیطانی عمل اور ایک قسم کی برائی ہے۔

مدرسہ علمیہ کوثر زرندیہ کے بانی نے کہا: عقل وہ ذریعہ اور وسیلہ ہے کہ جس کو استعمال کرتے ہوئے آپ خدائے رحمٰن کی عبادت و بندگی کریں اور اپنے لیے جنت حاصل کریں۔

حجت الاسلام رحمتی نیا نے کہا: علم اور عقل کے درمیان عقل کو ترجیح دی جاتی ہے، عقل کے ذریعہ علم سیکھا جاتا ہے جس پر عمل ضروری ہے، عقل کو ہمیں قابو میں رکھنا چاہیے اور دھوکہ دہی سے باز آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا: ہمیں اپنے علم کو روشنی اور چراغ کے طور پر استعمال کریں تاکہ وہ ہماری رہنمائی کرے اور ہم قربِ الہی تک پہنچ سکیں۔ اگر عقل کا استعمال اس طرح ہوا تو یہی چیز سب سے مفید اور قیمتی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .