حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ علمیہ مھدیہ خنداب کی استاد محترمہ مرضیہ چگینی نے مدرسہ علمیہ میں منعقدہ اخلاقی نشست میں صبر کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے امام صادق علیہ السلام کی ایک روایت کا حوالہ دیا، جس میں آپ علیہ السلام نے فرمایا: "ہم صبر کرنے والے ہیں لیکن ہمارے شیعہ ہم سے زیادہ صابر ہیں، چونکہ ہم جانتے ہیں اور صبر کرتے ہیں اور وہ صبر کرتے ہیں حالانکہ وہ نہیں جانتے کہ کیا ہونے والا ہے۔
انہوں نے کہا: اگرچہ صبر بذاتِ خود ایک فضیلت ہے لیکن اس حدیث میں صبر کی مقدار پر توجہ دلائی گئی ہے جبکہ فضیلت ہمیشہ مقدار سے ہی نہیں ہوتی۔
مدرسہ علمیہ مھدیہ خنداب کی استاد نے مزید کہا: بہت سے شیعہ نادانی کی وجہ سے ایسی مشکلات میں مبتلا ہو جاتے ہیں جن کے سبب ایمان کے تحفظ اور اپنی نجات کے لیے ان پر صبر لازم آ جاتا ہے، تاہم اصل فضیلت اخلاص میں ہے اور انبیاء، اولیاء اور امام علیہم السلام سے بڑھ کر کسی کا اخلاص نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے امام جعفر صادق علیہ السلام کے اس فرمان «اِنَّ الثَوابَ عَلَی قَدرِ العقلِ" یعنی ثواب عقل کے مطابق دیا جاتا ہے، کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: نیکی کا اجر بھی عقل کی مقدار سے متعلق ہے اور وہ شخص جس کا عمل عقل مندی کے ساتھ ہو، اس کا عمل بہتر سمجھا جاتا ہے۔ لہٰذا جو شخص عقل اور شعور کے ساتھ صبر کرتا ہے، وہ اُس شخص سے زیادہ بافضیلت ہے جو صرف نادانی کی بنیاد پر صبر کرتا ہے۔









آپ کا تبصرہ