۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
تصاویر جلسه اخلاق آیت الله هاشمی علیا، موسس مدرسه علمیه قائم عج چیذر که هر هفته روزهای های سه شنبه در مدرسه علمیه قائم (عج) بصورت جلسه عمومی برگزار می شود.

حوزہ/ انسان تمام حالات امتحان الہی سے ہو کے گزرتے ہیں، اللہ ہر موڑ ہی انسانوں سے امتحان اس لئے لیتا ہے تا کہ اس کے اعمال کی پیمائش کر سکے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں مدرسہ علمیہ حضرت قائم (عج) کے بانی آیت اللہ ہاشمی علیا نے درس اخلاق کے دوران صحیفہ سجادیہ کی دعاؤں میں سے ایک دعا کی تفسیر اور انسان کی زندگی میں بعض اخلاقی برائیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: انسان تمام حالات امتحان الہی سے ہو کے گزرتے ہیں، اللہ ہر موڑ ہی انسانوں سے امتحان اس لئے لیتا ہے، کبھی گشائش کے ذریعہ اور کبھی سختی کے ذریعہ، تا کہ اس کے اعمال کی پیمائش کر سکے۔

انہوں نے مزید کہا: زندگی کے اچھے اور برے دونوں حالات میں انسان کے اعمال دیکھے جاتے ہیں کہ وہ کس طرح کے افعال انجام دیتا ہے ، انہیں افعال کی بنا پر انسان کو معراج اور ارتقاء نصیب ہوتی ہے یا زوال اور پستی کی جانب چلا جاتا ہے، لہذا ضروری ہے کہ انسانوں کو آزمایا جائے تا کہ وسعت اور فراوانی کی حالت میں کس طرح فعل انجام دیتا ہے اور تنگی اور سختی کے وقت کس طرح کا رویہ اپناتا ہے ۔

انہوں نے قرآن مجید میں موجود قارون کے قصے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: قارون کے قصے میں وہ لوگ جو قارون کی دولت کو دیکھ کر حسرت بھری نگاہیں بھرتے تھے اور چاہتے تھے کہ کاش ہمارے پاس بھی اتنی دولت ہوتی، انہوں نے جب قارون کی تباہی دیکھی اور دیکھا کہ سرکشی کا نتیجہ کیا ہوتا ہے تو انہوں نے بھی خدا کی بارگاہ میں کہا: لَوْلَا أَنْ مَنَّ اللَّهُ عَلَیْنَا لَخَسَفَ بِنَا، اگر خدا کا فضل ہم پر نہ ہوتا تو ہم بھی اس کی طرح سرکشی کرتے۔

آیت اللہ ہاشمی علیا نے دنیا کی محبت اور دنیاوی خواہشات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: اگر دنیا طلبی معنوی مقاصد کے لئے ہو جیسے غریبوں کی مدد کرنا، ضرورت مندوں کی حاجت روائی کرنا، راہ خدا میں وقف کرنا اور نیک کاموں میں مال خرچ کرنا ، تو اس صورت میں دنیا طلبی اچھی چیز ہے ۔ دین ہی دعادت کے معیار کو بیان کرتا ہے اور ہمیں بتاتا ہے کہ کس طرح خدا کی دی ہوئی نعمتوں کا استعمال کیا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .