بدھ 2 جولائی 2025 - 06:00
 بلند ہمتی کی ثقافت کو فروغ دیں / بری عادتوں یا دیگر معاصی کا ترک کرنا مضبوط ارادے کے بغیر ممکن نہیں

حوزہ / امام جمعہ اصفہان نے کہا: اگر ہم باعزت معاشرہ اور پاکیزہ نوجوان نسل چاہتے ہیں تو ہمیں بلند ہمتی کی ثقافت کو فروغ دینا ہوگا کیونکہ دین عقل و فطرت ہم سے غیرمعمولی فیصلے کا مطالبہ کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ ہم اس پر آخر تک قائم رہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، امام جمعہ اصفہان آیت اللہ سیدابوالحسن مهدوی نے مجلس عزا میں خطاب کرتے ہوئے کہا: عبادت گزار انسان بلند ہمت ہوتا ہے اور "ہمّت" اس ارادے کو کہتے ہیں جو عمل کی تمہید کے ساتھ شروع ہو۔ اس طرح کہ انسان کا فیصلہ معمول کے طریقوں سے بالا تر ہو اور اُسے کسی عظیم کام کی طرف لے جائے۔

انہوں نے کہا: عربی زبان میں لفظ «هام» ایک ایسے موذی کیڑے کے لیے بولا جاتا ہے جو بار بار واپس آکر انسانی جسم سے غذا حاصل کرتا ہے اور یہی مسلسل لوٹنا لفظ "ہمّت" کی اصل بنیاد ہے، جس طرح مکھی بھی بار بار آتی ہے اور باز نہیں آتی، اسی طرح سچا ارادہ اور ہمّت بار بار دل پر وارد ہوتی ہے تاکہ نامکمل کام کو انجام تک پہنچایا جائے۔

امام جمعہ اصفہان نے مزید کہا: عربی میں «هَمّ» غم و اندوہ کے معنی میں آتا ہے اور اس کا تعلق "ہمّت" سے اس وجہ سے ہے کہ جب انسان اپنے بلند مقصد تک نہ پہنچے تو رنجیدہ و غمگین ہو جاتا ہے، اسی طرح «هِم» بوڑھے شخص کو کہا جاتا ہے جس کے اٹھنے کے لیے قوی ارادے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کا فیصلہ مشکل سے نتیجہ خیز ہوتا ہے، یہ سب اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ سچی ہمّت معمول کی طاقت سے بالاتر کوشش کا تقاضا کرتی ہے۔

انہوں نے قرآن کریم کی آیت «وَقَالَ الشَّیْطَانُ لَمَّا قُضِیَ الْأَمْرُ...» کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: قیامت میں لوگ شیطان کو برا بھلا کہیں گے، مگر وہ جواب دے گا کہ میں نے تو صرف تمہیں دعوت دی تھی لہٰذا جو بھی گناہ کو ترک کرنا چاہتا ہے اسے اپنی ہمّت دوچند کرنی چاہیے کیونکہ بری عادتوں جیسے سگریٹ نوشی یا دیگر معاصی کا ترک کرنا مضبوط ارادے کے بغیر ممکن نہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha