حوزہ نیوز ایجنسی بوشہر سے رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے "رہبر معظم کے نقطۂ نظر سے امریکی حقوق بشر" کے آٹھویں خصوصی اجلاس میں خطاب کے دوران امریکی انسانی حقوق کی صورتحال کو بیان کرتے ہوئے اس بات پر تاکید کی کہ ان حقوق کا اسلام میں موجود انسانی حقوق سے موازنہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا: اسلام انسانی جان کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ جب ہم امریکیوں کی انسانی حقوق پر بات کرتے ہیں تو ہمیں انسانوں کے سلسلے میں اسلام کے نظریہ اور حقوق کے بارے میں بھی بات کرنی چاہیے اور انسانی عظمت کے بارے میں ان دونوں نظریات کا موازنہ کرنا چاہیے۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کی سپریم کونسل کے سربراہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حقوقِ بشر کی پامالی کے سلسلہ میں امریکہ کا اصلی چہرہ سامنے آنا چاہیے، کہا: امریکہ اپنے چہرے پر حقوقِ بشر کا نقاب پہنے آدم کشی، نسل کشی اور مسلمانوں کی ثروت و جان و مال کو ضائع اور نابود کرنے سمیت مسلمانوں کو آپس میں دست و گریبان کرنے جیسے قبیح اقدامات کرتا ہے۔
انہوں نے کہا: امریکی ایک جانور کے مرنے یا مارنے پر تو اپنے تمام پروپیگنڈے کر کے اس جانور سے ہمدردی کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں لیکن دوسری طرف وہ خود انسانوں کو قتل کرنے سے ذرا بھی نہیں ہچکچاتے۔
آیت اللہ حسینی بشری نے کہا: ایک طرف حجاب والی عورت کسی مغربی ملک میں آزادی سے زندگی بسر نہیں کر سکتی جبکہ وہی مغربی ممالک انسانوں کی آزادی کا دعویٰ کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلام نے نہ صرف مسلمانوں کو بلکہ تمام انسانوں کو آزادی اور زندگی دی ہے، کہا: اسلام انسانی جان کے حقوق کے بارے میں کہتا ہے کہ اگر کوئی کسی ایک انسان کو بلاوجہ قتل کرے تو گویا اس نے پوری انسانیت کو قتل کر دیا اور اسی طرح اگر کوئی ایک انسان کو زندگی عطا کرتا ہے یعنی اس کی زندگی کو بچاتا ہے تو گویا اس نے سب انسانیت کو زندہ کر دیا۔