حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایرانی دینی مدارس کے مواصلاتی مرکز اور بین الاقوامی امور کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی کوہساری نے دنیا میں جاری شیعہ نسل کشی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر رونما ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں میں سعودی حکومت براہ راست ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے دور میں زندگی بسر کر رہے ہیں کہ جو ترقی اور ٹیکنالوجی کا دور کہلاتا ہے؛ مختلف ادارے اور قوانین بن چکے ہیں اور دنیا اس بات فخر کر رہی ہے کہ کئی صدیاں ظلم کے بعد دنیا ایک ایسی منزل پر پہنچ گئی ہے کہ اب جہالت اور دہشتگردی کا مقابلہ کر سکتی ہے؛ جبکہ یہ ظاہری طور پر ایک خوبصورت اور خیالی بات کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ امریکی جابر حکومت کا کئی جنگوں میں کلیدی کردار رہا ہے اور ان کے اقتصاد اور معیشت کی بنیاد جنگوں اور اسلحوں کی خرید و فروخت پر منحصر ہے؛ طبقاتی نظام کا وجود اس بات پر قائم ہے کہ مختلف علاقوں میں جنگ جاری رہے۔
حوزہ ہائے علمیہ ایران کے مواصلاتی مرکز اور بین الاقوامی تعلقات کے سربراہ نے رہبر معظم انقلاب کی دو اہم تعابیر اور اصولوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ آج مغربی جابرانہ اور غیر اخلاقی نظام بد امنی کا سبب بنے ہوئے ہے، کیونکہ جہاں جہاں ظلم ہوتا ہے وہاں یہ لوگ موجود ہیں جنگوں کو ترتیب دینے کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے نام پر مختلف جرائم کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین کوہساری نے مزید کہاکہ یہ لوگ مظلوموں کو انسانی حقوق کے نام پر زندانوں میں ڈال دیتے ہیں اور اسی بنیاد پر مختلف جنگوں کو ہوا دیتے ہیں؛ جو کہ حقوق بشر کی کھلی خلاف ورزی ہے اور بدقسمتی سے آج کچھ اسلامی حکمران اُن کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مغرب نواز ممالک کے مستقبل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ جن ممالک نے مغربی ممالک پر بھروسہ کیا انہیں آج بد ترین صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؛ لیکن ایران جیسے ممالک کا کہ جن کی بنیاد ایمان اور مزاحمت پر ہے، دنیا میں بہت بڑا مقام ہے؛ ظالم اور جابر آل سعود کی حکومت خطے میں بہت سے مظلوم لوگوں کے قتل میں ملوث ہے؛ ان کے علماء نے تکفیری فکر کے ساتھ مختلف دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے ہوئے لبنان، افغانستان اور پاکستان میں بے شمار دہشت گردی کے واقعات کو وجود بخشا ہے اور لاکھوں بے گناہوں کا خون بہانے میں کردار ادا کیا ہے۔
حجۃ الاسلام کوہساری نے کہا کہ دشمن اسلام اور قرآن کے نام پر جارحیت کا ارتکاب کر کے اسلام کے مقدس چہرے کو داغدار کر رہے ہیں اور انہیں یہ معلوم نہیں ہے کہ ان کے قتل و غارتگری کے فتووں سے اسلام دشمنی میں کتنا اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب نے جن بے گناہوں کا گلہ کاٹا ہے، وہ 7 سال سے قید میں تھے، ان میں سے بعض 13سال کی عمر میں گرفتار ہوئے تھے اور ان کا جرم بحرین کے مظلوموں کی حمایت میں پرامن مظاہرہ کرنا تھا۔
ایرانی دینی مدارس کے مواصلاتی مرکز اور بین الاقوامی امور کے سربراہ نے سعودی عرب کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کو کس جرم میں قتل کیا گیا اور کیوں ان کے جنازوں کو واپس نہیں کیا جا رہا؟کیوں ان کے لئے عزاداری کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی اور کیوں ان کے گھروں اور ماؤں پر حملہ کیا جا رہا ہے؟